ETV Bharat / city

اے ایم یو: آکسیجن پلانٹ 30 جون تک ہوگا تیار

author img

By

Published : Jun 5, 2021, 10:48 PM IST

کورونا وبا کے دوران آکسیجن کی قلت کو دور کرنے کے لیے 1.41 کروڈ روپے کی لاگت سے 27 مئی 2021 تک علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں تیار ہونے والا نیا آکسیجن پلانٹ اب 30 جون 2021 تک تیار ہو گا۔

amu: oxygen generation plant will ready before 30 june
amu: oxygen generation plant will ready before 30 june

عالمی وبا کورونا وائرس نے جہاں زندگی کے ہر شعبے کومتاثر کیا وہیں مادر علمی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی بھی متاثر ہوا۔ حالانکہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک کوئی فہرست جاری نہیں کی گئی ہے، لیکن اطلاعات کے مطابق کورونا وبا کی دوسری لہر کے دوران اب تک تقریباً سو سے زیادہ موجودہ اور ریٹائرڈ تدریسی و غیر تدریسی ملازمین کی اموات ہو چکی ہیں۔ یونیورسٹی طلبہ کے مطابق زیادہ تر اموات آکسیجن کی کمی اور وقت پر صحیح علاج نہ ملنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔'

ویڈیو

آکسیجن کی کمی کو دور کرنے کے لیے اے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے 27 اپریل 2021 کو آکسیجن پلانٹ کو نصب کرنے کے لیے 1.41 کروڑ کی منظوری دی تھی۔ وہیں 27 اپریل 2021 کو یونیورسٹی رجسٹرار عبدالحمید کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق نیا آکسیجن پلانٹ تین سے چار ہفتوں میں مکمل ہو جائے گا جس سے آکسیجن کی قلت کو دور کیا جائے گا۔' جبکہ حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ چھہ ہفتوں میں ابھی تک نئے آکسیجن پلانٹ کی بنیاد بھی مکمل نہیں ہوئی ہے۔

پلانٹ نصب کرنے میں ہورہی تاخیر پر طالب علم حیدر علی نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے'۔اے ایم یو کا طالب علم حیدر علی نے خصوصی گفتگو میں بتایاکہ "وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور جو بھی وعدہ کرتے ہیں وہ پورا کہاں ہوتا ہے، تین سے چار ہفتوں میں تیار ہونے والا نیا آکسیجن پلانٹ کا ابھی تک کچھ پتہ نہیں ہے'۔

حیدر علی نے کہا جب یونیورسٹی کو پیسوں کی ضرورت ہوتی ہے تو یونیورسٹی کے ملازمین اور الومنئی یاد آتے ہیں اور جب پی ایم فنڈ میں پیسہ دینا ہوتا ہے تو ملازمین کی تنخواہ سے پیسہ کاٹ کر دے دیا جاتا ہے، لیکن حکومت کی جانب سے ہم کو کیا مدد ملی اور کچھ روز قبل وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اے ایم یو کے دورے پر آئے، انہوں نے ہماری کیا مدد کی اس کی وضاحت طارق منظور کیوں نہیں پیش کرتے۔'

حیدر علی نے مزید کہاکہ یونیورسٹی میں ملازمین کی اموات آکسیجن کی کمی اور وقت پر صحیح علاج نہ ملنے کی وجہ سے ہوئی اس لیے اس کی جانچ ہونی چاہیے۔'آکسیجن پلانٹ میں ہورہی تاخیر کی وجہ جاننے کے لیے جب جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ پروفیسر حارث ایم خان سے رابطہ قائم کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ' آکسیجن پلانٹ کے جنریٹر کا کمپونینٹ 9 جون تک جرمنیسے دہلی آئے گا اس کے دو تین روز بعد یعنی 14 جون تک علیگڑھ پہنچے گا۔ تو پلانٹ لگانے والی کمپنی کا کہنا ہے جنریٹر کمپونینٹ کے آنے کے بعد ایک ہفتہ میں مکمل ہو جائے گا۔ تو میں سمجھتا ہوں نیا آکسیجن پیداوار پلانٹ 30 جون تک لگ جائے گا'۔

عالمی وبا کورونا وائرس نے جہاں زندگی کے ہر شعبے کومتاثر کیا وہیں مادر علمی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی بھی متاثر ہوا۔ حالانکہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک کوئی فہرست جاری نہیں کی گئی ہے، لیکن اطلاعات کے مطابق کورونا وبا کی دوسری لہر کے دوران اب تک تقریباً سو سے زیادہ موجودہ اور ریٹائرڈ تدریسی و غیر تدریسی ملازمین کی اموات ہو چکی ہیں۔ یونیورسٹی طلبہ کے مطابق زیادہ تر اموات آکسیجن کی کمی اور وقت پر صحیح علاج نہ ملنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔'

ویڈیو

آکسیجن کی کمی کو دور کرنے کے لیے اے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے 27 اپریل 2021 کو آکسیجن پلانٹ کو نصب کرنے کے لیے 1.41 کروڑ کی منظوری دی تھی۔ وہیں 27 اپریل 2021 کو یونیورسٹی رجسٹرار عبدالحمید کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق نیا آکسیجن پلانٹ تین سے چار ہفتوں میں مکمل ہو جائے گا جس سے آکسیجن کی قلت کو دور کیا جائے گا۔' جبکہ حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ چھہ ہفتوں میں ابھی تک نئے آکسیجن پلانٹ کی بنیاد بھی مکمل نہیں ہوئی ہے۔

پلانٹ نصب کرنے میں ہورہی تاخیر پر طالب علم حیدر علی نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے'۔اے ایم یو کا طالب علم حیدر علی نے خصوصی گفتگو میں بتایاکہ "وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور جو بھی وعدہ کرتے ہیں وہ پورا کہاں ہوتا ہے، تین سے چار ہفتوں میں تیار ہونے والا نیا آکسیجن پلانٹ کا ابھی تک کچھ پتہ نہیں ہے'۔

حیدر علی نے کہا جب یونیورسٹی کو پیسوں کی ضرورت ہوتی ہے تو یونیورسٹی کے ملازمین اور الومنئی یاد آتے ہیں اور جب پی ایم فنڈ میں پیسہ دینا ہوتا ہے تو ملازمین کی تنخواہ سے پیسہ کاٹ کر دے دیا جاتا ہے، لیکن حکومت کی جانب سے ہم کو کیا مدد ملی اور کچھ روز قبل وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اے ایم یو کے دورے پر آئے، انہوں نے ہماری کیا مدد کی اس کی وضاحت طارق منظور کیوں نہیں پیش کرتے۔'

حیدر علی نے مزید کہاکہ یونیورسٹی میں ملازمین کی اموات آکسیجن کی کمی اور وقت پر صحیح علاج نہ ملنے کی وجہ سے ہوئی اس لیے اس کی جانچ ہونی چاہیے۔'آکسیجن پلانٹ میں ہورہی تاخیر کی وجہ جاننے کے لیے جب جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ پروفیسر حارث ایم خان سے رابطہ قائم کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ' آکسیجن پلانٹ کے جنریٹر کا کمپونینٹ 9 جون تک جرمنیسے دہلی آئے گا اس کے دو تین روز بعد یعنی 14 جون تک علیگڑھ پہنچے گا۔ تو پلانٹ لگانے والی کمپنی کا کہنا ہے جنریٹر کمپونینٹ کے آنے کے بعد ایک ہفتہ میں مکمل ہو جائے گا۔ تو میں سمجھتا ہوں نیا آکسیجن پیداوار پلانٹ 30 جون تک لگ جائے گا'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.