اس سلسلے میں آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا صائم مہدی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ اجلاس عام میں 13 نکاتی ایجنڈے پر بات چیت ہوگی۔
مولانا صائم مہدی نے کہا کہ اجلاس میں تمام نکات پر بات چیت ہوگی۔ خاص طور پر انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حج سبسڈی کو دوبارہ سے جاری کیا جائے تاکہ غریب مسلمان بھی حج کے فریضہ سے محروم نہ رہ سکے۔
انہوں نے کہا کہ 1970 تک شیعہ مسلمانوں کو ایران و عراق کی زیارت کے لیے سبسڈی دی جاتی رہیں لیکن بعد میں اسے بند کردیا گیا۔ لہذا حج سبسڈی کے ساتھ ہی زیارت کی سبسڈی کو بحال کیا جائے۔
مولانا صائم مہدی نے بابری مسجد معاملے پر کہا کہ شیعہ پرسنل لاء بورڈ مسلم پرسنل لاء بورڈ سے پوری طرح اتفاق رکھتا ہے۔
ایک بار مسجد تعمیر ہو جاتی ہے تو قیامت تک مسجد ہی رہتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مولانا صائم نے کہا کہ جہاں تک شیعہ اور سنی کا مسئلہ ہے تو اسے بنانے میں ہم اور آپ ہی ذمہ دار ہیں۔
انھوں نے کہا کہ 'شیعہ مسلمان اپنے کو کبھی سنی مسلمانوں سے الگ نہیں سمجھتے تھے، لیکن سنی مسلمانوں نے ہمیں شیعہ مخاطب کر کے الگ کردیا ہے'۔
اس لیے انھوں نے کہا کہ 'شیعہ طبقے کے مسائل کو حل کرنے کے لیے آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کی بنیاد رکھی گئی۔