ETV Bharat / city

آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کا اجلاس

آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کا اجلاس عام اتوار کے روز منعقد ہونے جارہا ہے،جس میں شیعہ مسلمانوں کے حقوق پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا جائے گا تاکہ شیعہ مسلمان بھی ترقی کر سکیں۔

author img

By

Published : Dec 8, 2019, 11:54 AM IST

آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کا اجلاس
آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کا اجلاس

اس سلسلے میں آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا صائم مہدی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ اجلاس عام میں 13 نکاتی ایجنڈے پر بات چیت ہوگی۔

آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کا اجلاس

مولانا صائم مہدی نے کہا کہ اجلاس میں تمام نکات پر بات چیت ہوگی۔ خاص طور پر انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حج سبسڈی کو دوبارہ سے جاری کیا جائے تاکہ غریب مسلمان بھی حج کے فریضہ سے محروم نہ رہ سکے۔

انہوں نے کہا کہ 1970 تک شیعہ مسلمانوں کو ایران و عراق کی زیارت کے لیے سبسڈی دی جاتی رہیں لیکن بعد میں اسے بند کردیا گیا۔ لہذا حج سبسڈی کے ساتھ ہی زیارت کی سبسڈی کو بحال کیا جائے۔
مولانا صائم مہدی نے بابری مسجد معاملے پر کہا کہ شیعہ پرسنل لاء بورڈ مسلم پرسنل لاء بورڈ سے پوری طرح اتفاق رکھتا ہے۔
ایک بار مسجد تعمیر ہو جاتی ہے تو قیامت تک مسجد ہی رہتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مولانا صائم نے کہا کہ جہاں تک شیعہ اور سنی کا مسئلہ ہے تو اسے بنانے میں ہم اور آپ ہی ذمہ دار ہیں۔
انھوں نے کہا کہ 'شیعہ مسلمان اپنے کو کبھی سنی مسلمانوں سے الگ نہیں سمجھتے تھے، لیکن سنی مسلمانوں نے ہمیں شیعہ مخاطب کر کے الگ کردیا ہے'۔

اس لیے انھوں نے کہا کہ 'شیعہ طبقے کے مسائل کو حل کرنے کے لیے آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کی بنیاد رکھی گئی۔

اس سلسلے میں آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا صائم مہدی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ اجلاس عام میں 13 نکاتی ایجنڈے پر بات چیت ہوگی۔

آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کا اجلاس

مولانا صائم مہدی نے کہا کہ اجلاس میں تمام نکات پر بات چیت ہوگی۔ خاص طور پر انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حج سبسڈی کو دوبارہ سے جاری کیا جائے تاکہ غریب مسلمان بھی حج کے فریضہ سے محروم نہ رہ سکے۔

انہوں نے کہا کہ 1970 تک شیعہ مسلمانوں کو ایران و عراق کی زیارت کے لیے سبسڈی دی جاتی رہیں لیکن بعد میں اسے بند کردیا گیا۔ لہذا حج سبسڈی کے ساتھ ہی زیارت کی سبسڈی کو بحال کیا جائے۔
مولانا صائم مہدی نے بابری مسجد معاملے پر کہا کہ شیعہ پرسنل لاء بورڈ مسلم پرسنل لاء بورڈ سے پوری طرح اتفاق رکھتا ہے۔
ایک بار مسجد تعمیر ہو جاتی ہے تو قیامت تک مسجد ہی رہتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مولانا صائم نے کہا کہ جہاں تک شیعہ اور سنی کا مسئلہ ہے تو اسے بنانے میں ہم اور آپ ہی ذمہ دار ہیں۔
انھوں نے کہا کہ 'شیعہ مسلمان اپنے کو کبھی سنی مسلمانوں سے الگ نہیں سمجھتے تھے، لیکن سنی مسلمانوں نے ہمیں شیعہ مخاطب کر کے الگ کردیا ہے'۔

اس لیے انھوں نے کہا کہ 'شیعہ طبقے کے مسائل کو حل کرنے کے لیے آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کی بنیاد رکھی گئی۔

Intro:آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کی اجلاس عام 8 دسمبر کو منعقد کیا جا رہا جس میں شیعہ مسلمانوں کے حقوق پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا جائے گا تاکہ شیعہ مسلمان بھی ترقی کر سکیں۔


Body:آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا صائم مہدی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ 8 دسمبر کو ہونے والے اجلاس عام میں 13 نکاتی ایجنڈے پر بات چیت ہوگی۔

مولانا صائم مہدی نے کہا کہ اجلاس میں تمام نکات پر بات چیت ہوگی۔ خاص طور پر ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ حج سبسڈی کو دوبارہ سے جاری کیا جائے تاکہ غریب مسلمان بھی حج کے فریضہ سے محروم نہ رہ سکے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی 1970 تک شیعہ مسلمانوں کو ایران و عراق کی زیارت کے لیے سبسڈی دی جاتی رہیں لیکن بعد میں اسے بند کردیا گیا۔ لہذا حج سبسڈی کے ساتھ ہی زیارت کی سبسڈی کو بحال کیا جائے۔

ایک سوال کے جواب میں مولانا صائم نے کہا کہ جہاں تک شیعہ اور سنی کا مسئلہ ہے تو اسے بنانے میں ہم اور آپ ہی ذمہ دار ہیں۔

شیعہ مسلمان اپنے کو کبھی سنی مسلمانوں سے الگ نہیں سمجھتا تھا لیکن سنی مسلمان ہی ہمیں شیعہ مخاطب کر کے الگ کردیا ہے۔

اس لئے ہم اپنے کو مضبوط بنانے اور شیعہ طبقے کے لوگوں کے مسائل حل کرنے کے لئے آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کی بنیاد رکھی۔

# ان نکات پر اجلاس عام میں بات چیت ہوگی#


1- ہجومی تشدد کے نام پر بے گناہ لوگوں کو قتل کے خلاف تجویز۔

2۔ این آر سی پر شیعہ پرسنل لا بورڈ کے موقف کی وضاحت۔

3۔ جنت البقی مدینہ منورہ میں روضوں کی تعمیر کا مطالبہ۔

4۔ سچر کمیشن کی طرز پر شیعہ مسلمانوں کے حالات جاننے کے لیے کمیشن کے قیام کا مطالبہ۔

5۔ اقلیتی سماج کے جو حقوق سرکار کی طرف سے ان کو دیے جاتے ہیں، اس میں شیعوں کو ان کی آبادی کے حساب سے حصہ دینے کا مطالبہ۔

6۔ پسماندگی کی بنیاد پر ملازمتوں میں شیعوں کے لئے ریزرویشن کا مطالبہ۔

7- ملک میں پھیلی ہوئی چھ کروڑ شیعوں کی آبادی پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلی میں نمائندگی کا بہت کم ہونا۔

8۔ سماجی مسائل خاص کر شادی بیاہ اور غمی کے موقع پر اصلاحات کی تجویزیں۔

9۔ بھارت اور پوری دنیا میں پھیلی ہوئی دہشت گردی کی مذمت اور اس کو روکنے کی تجویز۔

10۔ بھارت کے ہر صوبے میں علحیدہ شیعہ وقف بورڈ کے قیام کا مطالبہ۔

11۔ شیعوں کی دینی اور دنیاوی تعلیمی معاملات میں اصلاح کی تجاویز۔

12۔ شیعہ فرقہ کو حج کے موقع پر شیعہ فقہ کے مطابق سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ۔

13۔ زائرین عراق و ایران کے لئے 70 کے دہائی تک ملنے والی کرائے میں سبسڈی کی بحالی کا مطالبہ۔




Conclusion:آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا صائم مہدی نے بابری مسجد مسئلے پر کہا کہ شیعہ پرسنل لاء بورڈ مسلم پرسنل لاء بورڈ سے پوری طرح اتفاق رکھتا ہے۔

ایک بار مسجد تعمیر ہو جاتی ہے تو قیامت تک مسجد ہی رہتی ہے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.