کسانوں کی حمایت میں نکالے جانے والے کسان مورچہ میں شرکت کی غرض سے قنوج کے لیے نکلے اکھلیش یادو کو جب پولیس نے راستے میں روک لیا تو وہ اپنے حامیوں کے ساتھ راج بھون کراسنگ پر دھرنے پر بیٹھ گئے۔ پولیس نے ایس پی کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج بھی کیا۔ کارکن حکومت مخالف نعرے بازی بھی کررہے تھے۔ پولیس لاٹھی چارج میں متعدد کارکنان زخمی ہوئے ہیں۔
تقریبا ایک گھنٹے کے ڈرامہ کے بعد مسٹر یادو کو پولیس نے گرفتار کرلیا اور ان کے حامیوں سمیت انہیں ایکو گارڈن لے کر چلی گئی۔اس سے قبل لکھنؤ انتظامیہ نے مسٹر یادو کو ان کی رہائش گاہ واوقع وکرمیہ دتیہ مارگ سے باہرآنے پر پابندی عائد کردی تھی لیکن بعد میں انہیں اپنے پارٹی کارکنوں سے ملنے کی اجازت دی گئی تھی۔
وہیں ان تمام کے دوران اعظم گڑھ سے رکن پارلیمان کی حیثیت سے اکھلیش یادو نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو خط لکھ کر اپنے جمہوری حقوق کو سلب کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے ان سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔انہوں نے لکھا ہے کہ کس طرح سے یوپی پولیس نے انہیں قنوج جانے کی اجازت نہ دے کر ان کے جمہوری حقوق کی خلاف ورزی کی ہے۔انہوں نے افسران کے خلاف ایکشن کی بھی درخواست کی ہے۔
(یو این آئی)