ETV Bharat / city

اعظم خاں کے اہل خانہ سمیت مزید افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل

جوہریونیورسٹی کے لیے کسانوں سے ان کی زمین کو جبرا خریدنے کے معاملے میں رامپور پولیس نے اب کئی اور اہم افراد کو بھی اس کا ملزم مانتے ہوئے اضافی ناموں کے ساتھ 11 ستمبر کو عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔

Chargesheet against Azam Khan and others  charge sheet filed against Azam khan's family and others  Jauhar University  Rampur Jauhar university land  اعظم خاں  سماجوادی پارٹی رہنما  جوہریونیورسٹی  رامپور پولیس  عدالت میں چارج شیٹ داخل  کسانوں کی زمین  محمد علی جوہر یونیورسٹی  جوہر یونیورسٹی کے کیمپس  بانی یونیورسٹی  Founder of Jauhar University
اعظم خاں کے اہل خانہ سمیت مزید افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل
author img

By

Published : Sep 12, 2020, 1:28 AM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور میں کسانوں کی زمین کو محمد علی جوہر یونیورسٹی میں شامل کیے جانے سے متعلق مقدمہ میں رکن پارلیمان اعظم خان، ان کی اہلیہ ایم ایل اے ڈاکٹر تزئین فاطمہ، دونوں بیٹے ادیب اعظم اور عبداللہ اعظم، بہن معروف ادیبہ نکہت افلاک اور چمروہ اسمبلی ممبر نصیر احمد خاں سمیت پانچ دیگر افراد کے خلاف رامپور پولیس نے عدالت میں آج چارج شیٹ داخل کی۔

اعظم خاں کے اہل خانہ سمیت مزید افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل

کسانوں کی زمین کو جوہر یونیورسٹی کے کیمپس میں شامل کئے جانے سے متعلق جاری مقدمہ میں پہلے ہی رکن پارلیمان اعظم خاں، ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کے خلاف 6 جون کو تھانہ عظیم نگر پولیس کی جانب سے چارج شیٹ داخل کی جا چکی ہے۔

کسانوں کی زمین کو زبردستی ان سے خریدنے کے معاملے میں رامپور پولیس نے اب کئی اور اہم افراد کو بھی اس کا ملزم مانتے ہوئے اضافی ناموں کے ساتھ 11 ستمبر کو عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔

ان اضافی ملزمین میں:

نصیر احمد خاں، ایم ایل اے، چمروہ اسمبلی حلقہ، رامپور

ادیب اعظم خاں ولد اعظم خاں، رامپور

نکہت افلاک، معروف ادیبہ اور افسانہ نگار، ہمشیرہ اعظم خاں

سلیم قاسم ولد قاسم میاں، ساکن محلہ پیر کی پینٹھ

مشتاق احمد صدیقی ولد ارشاد حسین ساکن 36، جگت نارائن روڈ، گولاگنج چوراہا ضلع لکھنؤ

ذکی الرحمان صدیقی ولد عزیز الرحمن صدیقی ساکن 127 قومی ایکتا مارگ، نوچندی گراؤنڈ، ضلع میرٹھ

محمد فصیح زیدی ولد محمد رفیع ساکن 64 اسٹیشن روڈ، ضلع سیتاپور

آپ کو بتا دیں کہ' اقلیتوں اور دیگر پسماندہ طبقات کو اعلیٰ تعلیم سے جوڑنے کے مقصد سے رکن پارلیمان اعظم خاں نے اپنے دور حکومت میں محمد علی جوہر یونیورسٹی کے نام سے ایک بڑے تعلیمی ادارے کی جب بنیاد رکھی تو اس کے لیے انہوں نے بڑے پیمانے پر کسانوں سے بھی زمینیں خریدی تھیں۔

پندرہ برس کا طویل عرصہ گزرنے کے بعد پولیس انتظامیہ اور کسانوں کی جانب سے تقریباً 27 مقدمات اس بابت درج کرائے گئے۔

جن میں بانی یونیورسٹی اور رکن پارلیمان اعظم خاں پر الزامات عائد کیے گئے کہ انہوں نے کسانوں سے جبراً ان کی زمینیں حاصل کی تھیں۔

کسانوں کی زمین سے متعلق مقدمات اور دیگر معاملوں کے تحت اعظم خاں فی الحال اپنے اہل خانہ کے ساتھ گذشتہ 6 ماہ سے خود سپردگی کے بعد عدالتی حراست میں سیتاپور جیل میں قید ہیں۔وہیں رامپور پولیس انتظامیہ نے آج کسانوں کی زمین کو جوہر یونیورسٹی میں شامل کیے جانے کے الزام میں 9 افراد کے خلاف چارج شیٹ عدالت میں پیش کیاہے۔ جن میں رکن پارلیمان اعظم خاں کے بڑے فرزند ادیب اعظم، اعظم خاں کی ہمشیرہ معروف افسانہ نگار نکہت افلاک اور چمروہ کے ایم ایل اے نصیر احمد خاں کا نام بھی شامل ہے۔

مزید پڑھیں:

رامپور: اعظم خان کے سمدھی حراست میں

اعظم خان سمیت ان 9 افراد کے خلاف پولیس نے اس لئے چارج شیٹ پیش کی ہے کیونکہ جس جوہر ٹرسٹ کے ذریعہ جوہر یونیورسٹی کے لئے زمینیں خریدی گئی تھیں اس ٹرسٹ میں یہ افراد بھی مختلف ذمہ داریوں کے تحت شامل ہیں۔

ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور میں کسانوں کی زمین کو محمد علی جوہر یونیورسٹی میں شامل کیے جانے سے متعلق مقدمہ میں رکن پارلیمان اعظم خان، ان کی اہلیہ ایم ایل اے ڈاکٹر تزئین فاطمہ، دونوں بیٹے ادیب اعظم اور عبداللہ اعظم، بہن معروف ادیبہ نکہت افلاک اور چمروہ اسمبلی ممبر نصیر احمد خاں سمیت پانچ دیگر افراد کے خلاف رامپور پولیس نے عدالت میں آج چارج شیٹ داخل کی۔

اعظم خاں کے اہل خانہ سمیت مزید افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل

کسانوں کی زمین کو جوہر یونیورسٹی کے کیمپس میں شامل کئے جانے سے متعلق جاری مقدمہ میں پہلے ہی رکن پارلیمان اعظم خاں، ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کے خلاف 6 جون کو تھانہ عظیم نگر پولیس کی جانب سے چارج شیٹ داخل کی جا چکی ہے۔

کسانوں کی زمین کو زبردستی ان سے خریدنے کے معاملے میں رامپور پولیس نے اب کئی اور اہم افراد کو بھی اس کا ملزم مانتے ہوئے اضافی ناموں کے ساتھ 11 ستمبر کو عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔

ان اضافی ملزمین میں:

نصیر احمد خاں، ایم ایل اے، چمروہ اسمبلی حلقہ، رامپور

ادیب اعظم خاں ولد اعظم خاں، رامپور

نکہت افلاک، معروف ادیبہ اور افسانہ نگار، ہمشیرہ اعظم خاں

سلیم قاسم ولد قاسم میاں، ساکن محلہ پیر کی پینٹھ

مشتاق احمد صدیقی ولد ارشاد حسین ساکن 36، جگت نارائن روڈ، گولاگنج چوراہا ضلع لکھنؤ

ذکی الرحمان صدیقی ولد عزیز الرحمن صدیقی ساکن 127 قومی ایکتا مارگ، نوچندی گراؤنڈ، ضلع میرٹھ

محمد فصیح زیدی ولد محمد رفیع ساکن 64 اسٹیشن روڈ، ضلع سیتاپور

آپ کو بتا دیں کہ' اقلیتوں اور دیگر پسماندہ طبقات کو اعلیٰ تعلیم سے جوڑنے کے مقصد سے رکن پارلیمان اعظم خاں نے اپنے دور حکومت میں محمد علی جوہر یونیورسٹی کے نام سے ایک بڑے تعلیمی ادارے کی جب بنیاد رکھی تو اس کے لیے انہوں نے بڑے پیمانے پر کسانوں سے بھی زمینیں خریدی تھیں۔

پندرہ برس کا طویل عرصہ گزرنے کے بعد پولیس انتظامیہ اور کسانوں کی جانب سے تقریباً 27 مقدمات اس بابت درج کرائے گئے۔

جن میں بانی یونیورسٹی اور رکن پارلیمان اعظم خاں پر الزامات عائد کیے گئے کہ انہوں نے کسانوں سے جبراً ان کی زمینیں حاصل کی تھیں۔

کسانوں کی زمین سے متعلق مقدمات اور دیگر معاملوں کے تحت اعظم خاں فی الحال اپنے اہل خانہ کے ساتھ گذشتہ 6 ماہ سے خود سپردگی کے بعد عدالتی حراست میں سیتاپور جیل میں قید ہیں۔وہیں رامپور پولیس انتظامیہ نے آج کسانوں کی زمین کو جوہر یونیورسٹی میں شامل کیے جانے کے الزام میں 9 افراد کے خلاف چارج شیٹ عدالت میں پیش کیاہے۔ جن میں رکن پارلیمان اعظم خاں کے بڑے فرزند ادیب اعظم، اعظم خاں کی ہمشیرہ معروف افسانہ نگار نکہت افلاک اور چمروہ کے ایم ایل اے نصیر احمد خاں کا نام بھی شامل ہے۔

مزید پڑھیں:

رامپور: اعظم خان کے سمدھی حراست میں

اعظم خان سمیت ان 9 افراد کے خلاف پولیس نے اس لئے چارج شیٹ پیش کی ہے کیونکہ جس جوہر ٹرسٹ کے ذریعہ جوہر یونیورسٹی کے لئے زمینیں خریدی گئی تھیں اس ٹرسٹ میں یہ افراد بھی مختلف ذمہ داریوں کے تحت شامل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.