بابری مسجد انہدام کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی سی بی آئی عدالت نے آج سے ملزمان کے بیان ریکارڈ کرنے کے لیے تاریخ طے کی تھی لیکن مرلی منوہر جوشی، لال کرشن اڈوانی اور سادھوی ریتامبھرا کو آج پیش نہیں کیا جائے گا۔
گزشتہ 28 مئی کو ہونے والی سماعت میں سی بی آئی عدالت نے کہا تھا کہ 4 جون کو تمام ملزمان کے بیان قلمبند کیے جائیں گے۔ عدالت نے ملزمان کو بھی عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔
سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں دفاعی وکیل کے کے مشرا نے کہا کہ عدالت ضابطہ فوجداری کی دفعہ 313 کے تحت ملزمیں کے بیانات قلمبند کیے جائنگے۔
جہاں تک ایل کے اڈوانی اور دیگر ملزمان کا تعلق ہے تو وہ لوگ اس وقت ریاست سے باہر ہیں اور آہستہ آہستہ جب سماعت کا عمل آگے بڑھے گا تو وہ لوگ آئیں گے اور عدالتی عمل مکمل ہوگا۔
واضح رہے کہ اس معاملے میں سابق نائب وزیر اعظم ایل کے اڈوانی، اترپردیش کے سابق وزیر اعلی کلیان سنگھ اور بی جے پی کے سینئر رہنما مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی، ونئے کٹیار، سادھوی رتیامبھڑا، ساکشی مہاراج، رام ولاس ویدتی اور برج بھوشن شرن سنگھ سمیت 32 لوگوں پر الزام ہے۔
گزشتہ 28 مئی کو سی بی آئی عدالت کی ہدایت کے بعد سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے وکیل للت سنگھ اور آر کے یادو نے بتایا تھا کہ اڈوانی ، جوشی اور اوما بھارتی کو اگلے احکامات تک عدالت میں پیش ہونے سے استثنیٰ حاصل تھی۔