ETV Bharat / city

'جے شری رام' نہ کہنے پر نوجوان کو جلایا

ریاست اتر پردیش کے ضلع چندولی میں 'جے شری رام' نہ کہنے پر ایک نوجوان کو جلانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔

'جے شری رام' نہ کہنے پر نوجوان کو جلایا
author img

By

Published : Jul 29, 2019, 9:19 PM IST

ضلع چندولی کے سید راجہ قصبہ میں ایک نوجوان کو 'جے سری رام' نہ کہنے پر کچھ لوگوں نے مٹی کا تیل چھڑک کر جلا دیا۔ نوجوان جلنے کی وجہ سے بری طرح زخمی ہے۔ نوجوان کا نام خالق انصاری ہے اور عمر 16 سال۔

'جے شری رام' نہ کہنے پر نوجوان کو جلایا

لڑکے کے والد کا کہنا ہے کہ لڑکا اتوار کی صبح چار بجے حوائج ضروریہ کے لیے گھر سے باہر نکلا تھا اور اس کے بعد اس نے کہا کہ میں ذرا دوڑ لگا کر آتا ہوں۔ اس کے بعد جب وہ گھر آیا تو اس کی حالت ناقابل بیان تھی۔

نوجوان کے مطابق اس کو علاقے کے چند نوجوانوں نے پکڑ لیا۔ ان میں سے ایک لڑکے کا نام سنیل تھا۔

نوجوان کے اہل خانہ کے مطابق ان لوگوں نے اس کے منہ پر کپڑا باندھا اور اس کو کہیں لے گئے۔ وہاں پر جاکر ان لوگوں نے اس کا نام پوچھا۔ وہ اس سے بار بار کہہ رہے تھے کہ جے شری رام بولو۔ اس نے بولنے سے انکار کیا تو ان لوگوں نے اس پر مٹی کا تیل چھڑک دیا اور اس کو آگ لگا دی۔

لڑکا بری طرح جھلس گیا اور اس کے گھر والے اس کو فورا سید راجہ تھانہ لے گئے اور رپورٹ کی۔ پولیس نے نوجوان کے کو چندولی ہاسپیٹل داخل کر دیا۔ ہسپتال والوں نے اس کو بی ایچ یو بھیج دیا لیکن بی ایچ یو میں بستر خالی نہ ہونے کی وجہ سے بی ایچ یو والوں نے اس کو کبیر چورا ہسپتال ریفر کر دیا۔

فی الحال یہاں نوجوان کا علاج چل رہا ہے لیکن اس کے گھر والے اس کے علاج سے مطمئن نہیں ہیں۔ کبیر چورا ہسپتال والے کہہ رہے ہیں کہ نوجوان 80 فیصد جل چکا ہے اس لیے اس کی حالت بہت نازک ہے۔

وارڈ کے باہر پولیس تعینات ہے اور کسی کو نوجوان سے ملنے کی اجازت نہیں ہے۔

لڑکے کے والد ذوالفقار سے جب اس سلسلے میں گفتگو کی گئی تو انہوں نے پورا واقعہ بہت ہی دردناک انداز میں بیان کیا۔ واقعات بتاتے ہوئے ان کی آنکھ میں آنسو آگئے۔ ذوالفقار پیشے سےغریب بنکر ہیں اور افسوس کی بات ہے کہ یہاں پر خاندان کے پانچ ممبر ہیں لیکن ان کے پاس ایک موبائل نہیں ہے جس سے کوئی خیر خیریت کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ ہسپتال والے کہہ رہے ہیں کہ اس کا علاج پرائیویٹ ہسپتال میں بہتر ہوگا۔ لیکن ہمارے پاس اتنے پیسے نہیں کہ ہم اس کو پرائیویٹ ہسپتال لے جائیں۔

اس سلسلے میں جب ڈاکٹر سے بات کرنے کی کوشش کی گئی تو ڈاکٹر نے بات کرنے سے انکار کر دیا لیکن ہسپتال کے دوسرے اسٹاف نے بتایا کہ مریض کی حالت بہت نازک ہے۔ وہاں تعینات پولیس والوں نے کہا کہ ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے لیکن کچھ مشکوک لوگوں کو پولیس نے تھانے بلایا اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

ضلع چندولی کے سید راجہ قصبہ میں ایک نوجوان کو 'جے سری رام' نہ کہنے پر کچھ لوگوں نے مٹی کا تیل چھڑک کر جلا دیا۔ نوجوان جلنے کی وجہ سے بری طرح زخمی ہے۔ نوجوان کا نام خالق انصاری ہے اور عمر 16 سال۔

'جے شری رام' نہ کہنے پر نوجوان کو جلایا

لڑکے کے والد کا کہنا ہے کہ لڑکا اتوار کی صبح چار بجے حوائج ضروریہ کے لیے گھر سے باہر نکلا تھا اور اس کے بعد اس نے کہا کہ میں ذرا دوڑ لگا کر آتا ہوں۔ اس کے بعد جب وہ گھر آیا تو اس کی حالت ناقابل بیان تھی۔

نوجوان کے مطابق اس کو علاقے کے چند نوجوانوں نے پکڑ لیا۔ ان میں سے ایک لڑکے کا نام سنیل تھا۔

نوجوان کے اہل خانہ کے مطابق ان لوگوں نے اس کے منہ پر کپڑا باندھا اور اس کو کہیں لے گئے۔ وہاں پر جاکر ان لوگوں نے اس کا نام پوچھا۔ وہ اس سے بار بار کہہ رہے تھے کہ جے شری رام بولو۔ اس نے بولنے سے انکار کیا تو ان لوگوں نے اس پر مٹی کا تیل چھڑک دیا اور اس کو آگ لگا دی۔

لڑکا بری طرح جھلس گیا اور اس کے گھر والے اس کو فورا سید راجہ تھانہ لے گئے اور رپورٹ کی۔ پولیس نے نوجوان کے کو چندولی ہاسپیٹل داخل کر دیا۔ ہسپتال والوں نے اس کو بی ایچ یو بھیج دیا لیکن بی ایچ یو میں بستر خالی نہ ہونے کی وجہ سے بی ایچ یو والوں نے اس کو کبیر چورا ہسپتال ریفر کر دیا۔

فی الحال یہاں نوجوان کا علاج چل رہا ہے لیکن اس کے گھر والے اس کے علاج سے مطمئن نہیں ہیں۔ کبیر چورا ہسپتال والے کہہ رہے ہیں کہ نوجوان 80 فیصد جل چکا ہے اس لیے اس کی حالت بہت نازک ہے۔

وارڈ کے باہر پولیس تعینات ہے اور کسی کو نوجوان سے ملنے کی اجازت نہیں ہے۔

لڑکے کے والد ذوالفقار سے جب اس سلسلے میں گفتگو کی گئی تو انہوں نے پورا واقعہ بہت ہی دردناک انداز میں بیان کیا۔ واقعات بتاتے ہوئے ان کی آنکھ میں آنسو آگئے۔ ذوالفقار پیشے سےغریب بنکر ہیں اور افسوس کی بات ہے کہ یہاں پر خاندان کے پانچ ممبر ہیں لیکن ان کے پاس ایک موبائل نہیں ہے جس سے کوئی خیر خیریت کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ ہسپتال والے کہہ رہے ہیں کہ اس کا علاج پرائیویٹ ہسپتال میں بہتر ہوگا۔ لیکن ہمارے پاس اتنے پیسے نہیں کہ ہم اس کو پرائیویٹ ہسپتال لے جائیں۔

اس سلسلے میں جب ڈاکٹر سے بات کرنے کی کوشش کی گئی تو ڈاکٹر نے بات کرنے سے انکار کر دیا لیکن ہسپتال کے دوسرے اسٹاف نے بتایا کہ مریض کی حالت بہت نازک ہے۔ وہاں تعینات پولیس والوں نے کہا کہ ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے لیکن کچھ مشکوک لوگوں کو پولیس نے تھانے بلایا اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

Intro:


Body:جے شری رام کے نام پر ایک نوجوان کو پھر کیا زخمی.

جے شری رام کے نام پر اتوار کی صبح چار بجے سید راجہ قصبہ ضلع چندولی میں ایک نوجوان کو کچھ لوگوں نے مٹی کا تیل چھڑک کر جلا دیا۔ نوجوان جلنے کی وجہ سے بری طرح زخمی ہے۔ لڑکے کا نام خالق انصاری ہے اور عمر سولہ سال۔
لڑکے کے والد کا کہنا ہے کہ لڑکا اتوار کی صبح چار بجے حوائج ضروریہ کے لیے لیے گھر سے باہر نکلا تھا اور اس کے بعد اس نے کہا کہ میں ذرا دوڑ لگا کر آتا ہوں۔ اور اس کے بعد جب وہ گھر آیا تو اس کے حالت ناقابل بیان تھی۔ اس نے بتایا اس کو چند نوجوانوں نے پکڑ لیا۔ ان میں سے ایک لڑکے کا نام سنیل تھا۔
ان لوگوں نے اس کے منہ پر کپڑا باندھا اور اس کو کہیں لے گئے گئے وہاں پر جا کر ان لوگوں نے اس کا نام پوچھا۔ وہ اس سے بار بار کہہ رہے تھے کہ جے شری رام بولو۔ اس نے بولنے سے انکارکیا تو ان لوگوں نے اس پر مٹی کا تیل چھڑک دیا اور اس کو آگ لگا دی۔ لڑکا کا بری طرح جھلس گیا اور اس کے گھر والے اس کو فورا سید راجہ تھانہ لے گئے ۔ وہاں پر رپورٹ کی اور پولیس نے اس کو چندولی ہاسپیٹل داخل کر دیا۔ ہسپتال والوں نے اس کو بی ایچ یو بھیج دیا لیکن بی ایچ یو میں بستر خالی نہ ہونے کی وجہ سے بی ایچ یو والوں نے اس کو کبیر چورا اسپتال میں ریفر کر دیا۔ یہاں اس کا علاج چل رہا ہے لیکن اس کے گھر والے اس کے علاج سے مطمئن نہیں ہیں۔ کبیر چورا ہسپتال والے کہہ رہے ہیں کہ نوجوان اسی فیصد جل چکا ہے اس لیے اس کی حالت بہت نازک ہے۔ اس کو بی ایچ یو لے جانا چاہیے۔
وارڈ کے باہر پولیس تعینات ہے اور کسی کو نوجوان سے ملنے کی اجازت نہیں ۔
لڑکے کے والد ذوالفقار سے جب اس سلسلے میں گفتگو کی گئی تو انہوں نے پورا واقعہ بہت ہی دردناک انداز میں بیان کیا اور واقعات بتاتے ہوئے ان کی آنکھ میں آنسو آگئے۔ ذوالفقار پیشے سےغریب بنکر ہیں اور افسوس کی بات ہے کہ یہاں پر فیملی کے پانچ ممبر ہیں لیکن ان کے پاس ایک موبائل نہیں ہے کہ جس سے کوئی خیر خیریت کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ اسپتال والے کہہ رہے ہیں کہ اس کا علاج پرائیویٹ اسپتال میں بہتر ہوگا۔ لیکن ہمارے پاس اتنے پیسے نہیں کہ ہم اس کو پرائیویٹ ہسپتال میں لے جائیں۔
اسی سلسلے میں جب ڈاکٹر سے بات کرنے کی کوشش کی گئی کی تو ڈاکٹر نے بات کرنے سے انکار کر دیا لیکن اسپتال کے دوسرے اسٹاف نے بتایا کہ مریض کی حالت بہت نازک ہے وہاں پر تعینات پولیس والوں نے کہا کہ ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے لیکن کچھ مشکوک لوگوں کو پولیس نے تھانے بلایا اور ان سے تفتیش چل رہی ہے


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.