بزرگ نے بدمعاشوں کے خلاف جوئے کی شکایت کی تھی جس کے بعد اسے گھر میں گھس کر مارا گیا گیا جس سے وہ ہلاک ہو گیا ساتھ میں اس کی ایک بیٹی اور دو بیٹے بری طرح سے زخمی ہو گیا جنہیں لکھنؤ اسپتال میں علاج ومعالجے کے لیے داخل کیا گیا۔
حادثہ ہردوئی کے آرول پولیس تھانہ علاقے کے لال پور کا ہے، جہاں 60 برس کے رامپال کے گھر پر گاؤں کے ہی کچھ شرپسند عناصر نے اچانک دھاوا بول دیا اور رامپال کو بری طرح سے پیٹنا شروع کر دیا جس سے ان کی موقعے پر موت ہو گئی۔
اہل خانہ
موقعے پر موجود ان کی بیٹی ریکھا اور دو بیٹے پردیپ اور اودھیش نے اپنے والد کو بچانے کی کوشش کی لیکن بدمعاشوں نے ان کے ساتھ بھی مار پیٹ کی اور انہیں بری طرح سے زخمی کر دیا
جب پولیس کو اس واقعے کی اطلاع ملی تو وہ جائے واردات پر پہنچی اور چاروں متاثرہ افراد کو ہسپتال پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے رامپال کو تو مردہ قرار دے دیا، باقی تیوں کی ھالت نازک ہونے کے سبب ان کو لکھنؤ ریفر کر دیا ۔
ہلاک شدہ رامپال کا کہنا ہے کہ ان کے گھر کے باہر دیش راجپوتاں رامس نجیب نام کے کچھ بدمعاش جوا کھیلتے تھے، جس سے تنگ آکر ان کے والد نے اس کی شکایت پولیس میں کی جس کے بعد ان بدمعاشوں نے رامپال کے گھر پر حملہ بول دیا۔
اے ایس پی تنویر حسین کا کہنا ہے کہ پولیس نے معاملے کی تفتیش شروع کردی ہے۔ حالانکہ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پولیس کی لاپرواہی بھی اس واقعے کی بڑی وجہ بتائی جا رہی۔