آل انڈیا پاور انجینئرس فیڈریشن کے چیئرمین شیلندر دوبے نے کہا کہ ملک میں سبھی خطوں میں بجلی ملازمین نے احتجاجی مظاہرہ کرکے کسانوں کے ساتھ اپنی اتحاد کا مظاہرہ کیا۔
بجلی(ترمیمی)بل کا ڈرافٹ جاری ہوتے ہی بجلی ملازمین اور انجینئروں نے اس کی پرزور مخالفت کی تھی۔ بل میں اس بات کی تجویز ہے کہ کسانوں کو بجلی ٹیرف میں مل رہی سبسڈی ختم کردی جائے گی اور بجلی کے اخراجات سے کم قیمت پر کسانوں سمیت کسی بھی صارف کو بجلی نہیں دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:
بھارت بند: دہلی کے وزیر اعلی نظر بند
اگرچہ بل میں اس بات کی تجویز ہے کہ حکومت شاہے تو ڈائرکٹ بنیفٹ ٹرانسفر کے ذریعہ کسانوں کو سبسڈی دے سکتی ہے مگر اس سے پہلے کسانوں کو بجلی بل کی ادائیگی کرنی پڑے گی جو سبھی کسانوں کے لئے ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسان مشترکہ مورچہ کی اپیل پر چل رہی تحریک میں زرعی قوانین کی واپسی کے ساتھ کسانوں کا یہ ایک اہم مطالبہ ہے کہ بجلی(ترمیمی)بل واپس لیا جائے۔ کسانوں کا ماننا ہے کہ یہ بجلی کے پرائیویٹائزیشن کرنے کی اسکیم ہے جس سے بجلی پرائیویٹ گھرانوں کے پاس چلی جائے گی۔ پرائیویٹ سیکٹر منافے کے لئے کام کرتے ہیں۔ جس سے بجلی کی شرحیں کسانوں کی پہنچ سے دو ر ہوجائیں گی۔
(یو این آئی)