ETV Bharat / city

کشمیر: ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں ٹیچر معطل

جموں و کشمیر یوٹی انتظامیہ نے سرکاری ملازمین کی ملک مخالف سرگرمیوں کی تحقیقات کے لیےاعلی پولیس افسر کی قیادت میں ٹاسک فورس کمیٹی تشکیل دی ہے۔

ایل جی نےملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کےالزام میں ٹیچرکو معطل کردیا
ایل جی نےملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کےالزام میں ٹیچرکو معطل کردیا
author img

By

Published : May 2, 2021, 8:21 AM IST

Updated : May 2, 2021, 11:09 AM IST

جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کےالزام میں ادریس جان نام کے ٹیچر گورنمنٹ مڈل اسکول کرالپورہ کپواڑہ کو فوری طور پر ملازمت سے برطرف کر دیا۔

قبل ازیں جموں و کشمیر یوٹی انتظامیہ نے سرکاری ملازمین کی ملک مخالف سرگرمیوں کی تحقیقات کے لیےاعلی پولیس افسر کی قیادت میں ٹاسک فورس کمیٹی تشکیل دی۔

محکمہ عوامی انتظامیہ کی جانب سے جاری حکمنامے کے مطابق ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل سی آئی ڈی کی قیادت میں چھ رکنی ٹاسک فورس کے قیام کو منظوری دی ہے۔ اس کا مقصد ان سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کرنے کا مشورہ دینا ہے جو انتظامیہ کے مطابق ملک کی سلامتی کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہوں۔

یہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پہلی ایسی کمیٹی ہوگی جو سرکاری ملازمین کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لئے تشکیل دی گئی ہے۔

اس ٹاسک فورس کو سرکاری حکم نامہ 738-JK(GAD) of 2020 محررہ 30 جولائی 2020 کے تحت کیسوں میں پیش رفت کرنا ہے۔

ٹاسک فورس کی کمان ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل سی آئی ڈی کو سونپی گئی جبکہ اس ٹاسک فورس میں جموں اور کشمیر کے صوبائی پولیس سربراہان کے علاوہ محکمہ داخلہ،محکمہ قانون،انصاف و پارلیمانی امور اور متعلقہ محکمہ کے نمائندے جن کے عہدے ایڈیشنل سیکریٹری سے کم نہ ہو، اس ٹاسک فورس کے ارکان ہوں گے۔ ٹاسک فورس کو مزید کہا گیا کہ وہ ان ملازمین کے ریکارڈ کو مرتب کریں اور اس کو سرکاری کمیٹی کے سپرد کریں جس کی تشکیل پہلے ہی حکم نامہ

738-JK(GAD) of 2020 محررہ 30 جولائی 2020 کے تحت عمل میں لائی گئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ وہ انتہا پسندی کی نگرانی کرنے والے گروپوں کے تعاون سے ان ملازمین کی نشاندہی کریں گے۔ اس حوالے سے وہ دیگر ایجنسیوں سے تعاون بھی حاصل کرسکتے ہیں۔

ٹاسک فورس سے کہا گیا ہے کہ وہ معینہ مدت کے دوران ان کیسوں کی جانچ کریں۔ جبکہ یہ ٹاسک فورس سی آئی ڈی محکمہ کے ماتحت کام کرے گا۔

اس اعلٰی سطحی فورس کے قیام کے ساتھ ہی سرکاری ملازمین میں تشویش پیدا ہوئی ہے۔

جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کےالزام میں ادریس جان نام کے ٹیچر گورنمنٹ مڈل اسکول کرالپورہ کپواڑہ کو فوری طور پر ملازمت سے برطرف کر دیا۔

قبل ازیں جموں و کشمیر یوٹی انتظامیہ نے سرکاری ملازمین کی ملک مخالف سرگرمیوں کی تحقیقات کے لیےاعلی پولیس افسر کی قیادت میں ٹاسک فورس کمیٹی تشکیل دی۔

محکمہ عوامی انتظامیہ کی جانب سے جاری حکمنامے کے مطابق ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل سی آئی ڈی کی قیادت میں چھ رکنی ٹاسک فورس کے قیام کو منظوری دی ہے۔ اس کا مقصد ان سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کرنے کا مشورہ دینا ہے جو انتظامیہ کے مطابق ملک کی سلامتی کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہوں۔

یہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پہلی ایسی کمیٹی ہوگی جو سرکاری ملازمین کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لئے تشکیل دی گئی ہے۔

اس ٹاسک فورس کو سرکاری حکم نامہ 738-JK(GAD) of 2020 محررہ 30 جولائی 2020 کے تحت کیسوں میں پیش رفت کرنا ہے۔

ٹاسک فورس کی کمان ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل سی آئی ڈی کو سونپی گئی جبکہ اس ٹاسک فورس میں جموں اور کشمیر کے صوبائی پولیس سربراہان کے علاوہ محکمہ داخلہ،محکمہ قانون،انصاف و پارلیمانی امور اور متعلقہ محکمہ کے نمائندے جن کے عہدے ایڈیشنل سیکریٹری سے کم نہ ہو، اس ٹاسک فورس کے ارکان ہوں گے۔ ٹاسک فورس کو مزید کہا گیا کہ وہ ان ملازمین کے ریکارڈ کو مرتب کریں اور اس کو سرکاری کمیٹی کے سپرد کریں جس کی تشکیل پہلے ہی حکم نامہ

738-JK(GAD) of 2020 محررہ 30 جولائی 2020 کے تحت عمل میں لائی گئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ وہ انتہا پسندی کی نگرانی کرنے والے گروپوں کے تعاون سے ان ملازمین کی نشاندہی کریں گے۔ اس حوالے سے وہ دیگر ایجنسیوں سے تعاون بھی حاصل کرسکتے ہیں۔

ٹاسک فورس سے کہا گیا ہے کہ وہ معینہ مدت کے دوران ان کیسوں کی جانچ کریں۔ جبکہ یہ ٹاسک فورس سی آئی ڈی محکمہ کے ماتحت کام کرے گا۔

اس اعلٰی سطحی فورس کے قیام کے ساتھ ہی سرکاری ملازمین میں تشویش پیدا ہوئی ہے۔

Last Updated : May 2, 2021, 11:09 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.