ETV Bharat / city

Battlefield Become Tourist Place کیرن وادی، ماضی کا میدان جنگ آج کا سیاحتی مرکز

کیرن کی خوبصورت وادی دو سال قبل ہند و پاک فوجیوں کے مابین جنگ کا مرکز ہوا کرتی تھی لیکن گزشتہ دو برس سے دونوں ہمسایوں کی جنگ بندی معاہدے پر عمل آوری سے یہ سیاحت کا مرکز بن رہی ہے۔kashmir loc karen turns into tourism

ماضی کا میدان جنگ آج کا سیاحتی مرکز
ماضی کا میدان جنگ آج کا سیاحتی مرکز
author img

By

Published : Sep 6, 2022, 5:58 PM IST

Updated : Sep 6, 2022, 7:42 PM IST

کپوارہ: جموں و کشمیر کے ضلع کپوارہ سے تقریباً 32 کلومیٹر کی دوری پر دریائے کشن گنگا (نیلم) کے کنارے پر کیرن علاقہ آباد ہے۔ ہند و پاک کے مابین لائن آف کنٹرول کا یہ آخری علاقہ ہے جہاں دونوں ممالک کی فوجیں بالکل آمنے سامنے ہیں۔ دو برس قبل مقامی لوگ گولہ بارود کی آواز کے خوف سے اپنے گھروں میں سہم جاتے تھے۔ لیکن آج یہ سیاحوں کی آمد کے منتظر ہوتے ہیں۔ Keran Valley

کیرن وادی، ماضی کا میدان جنگ آج کا سیاحتی مرکز

امن و امان قائم رہنے سے اس خوبصورت علاقے میں رواں برس سے مقامی و غیر مقامی سیاح آرہے ہیں جن کے لیے اس کے دلکش نظارے جاذب نظر بن گئے ہیں۔ کیرن کے جو لوگ گولہ باری سے گھروں سے باہر نہیں نکل رہے تھے آج وہ سیاحت کی شروعات سے کافی خوش ہیں۔ جنگ بندی کی وجہ سے فخر الدین وانی جیسے نوجوان نے کشن گنگا (نیلم) کے کنارے ٹینٹ لگائے ہیں اور سیاحوں کو کرایہ پر دیتے ہیں۔ kashmir loc karen turns into tourism

سیاحوں کی آمد سے مقامی لوگوں نے گھروں کو 'ہوم اسٹے' کے لیے کھول دیا ہے جہاں سیاح رہ سکتے ہیں۔ اگر ہند و پاک کے درمیان جنگ بندی قائم رہتی ہے تو یقیناً لائن آف کنٹرول پر واقع علاقے تفریحی مقامات بن سکتے ہیں جس سے دونوں حریف ممالک حقیقت میں ہمسایوں کی طرح رہ سکیں گے۔ Keran Valley

یہ بھی پڑھیں: J&K First Male Belly Dancer وادی کشمیر کا پہلا مَرد بیلی ڈانسر پیر زادہ تجمل

کپوارہ: جموں و کشمیر کے ضلع کپوارہ سے تقریباً 32 کلومیٹر کی دوری پر دریائے کشن گنگا (نیلم) کے کنارے پر کیرن علاقہ آباد ہے۔ ہند و پاک کے مابین لائن آف کنٹرول کا یہ آخری علاقہ ہے جہاں دونوں ممالک کی فوجیں بالکل آمنے سامنے ہیں۔ دو برس قبل مقامی لوگ گولہ بارود کی آواز کے خوف سے اپنے گھروں میں سہم جاتے تھے۔ لیکن آج یہ سیاحوں کی آمد کے منتظر ہوتے ہیں۔ Keran Valley

کیرن وادی، ماضی کا میدان جنگ آج کا سیاحتی مرکز

امن و امان قائم رہنے سے اس خوبصورت علاقے میں رواں برس سے مقامی و غیر مقامی سیاح آرہے ہیں جن کے لیے اس کے دلکش نظارے جاذب نظر بن گئے ہیں۔ کیرن کے جو لوگ گولہ باری سے گھروں سے باہر نہیں نکل رہے تھے آج وہ سیاحت کی شروعات سے کافی خوش ہیں۔ جنگ بندی کی وجہ سے فخر الدین وانی جیسے نوجوان نے کشن گنگا (نیلم) کے کنارے ٹینٹ لگائے ہیں اور سیاحوں کو کرایہ پر دیتے ہیں۔ kashmir loc karen turns into tourism

سیاحوں کی آمد سے مقامی لوگوں نے گھروں کو 'ہوم اسٹے' کے لیے کھول دیا ہے جہاں سیاح رہ سکتے ہیں۔ اگر ہند و پاک کے درمیان جنگ بندی قائم رہتی ہے تو یقیناً لائن آف کنٹرول پر واقع علاقے تفریحی مقامات بن سکتے ہیں جس سے دونوں حریف ممالک حقیقت میں ہمسایوں کی طرح رہ سکیں گے۔ Keran Valley

یہ بھی پڑھیں: J&K First Male Belly Dancer وادی کشمیر کا پہلا مَرد بیلی ڈانسر پیر زادہ تجمل

Last Updated : Sep 6, 2022, 7:42 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.