اس موقع پر سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والے عقیدت مندوں نے شادی مرگ گردوارے میں حاضری دی۔
یہاں پر عقیدت مندوں نے بجن گریتن کے علاوہ ہرگوبند سنگھ کی زندگی پر روشنی ڈالی گئی۔ وہیں، اس موقع پرسکھ برادی کے لوگوں سے اُن کے نقش قدم پر چلنے کی تلقین کی گئی۔
اس موقع پر گردوارہ کمیٹی شادی مرگ نے لنگر کا اہتمام بھی کیا تھا۔ ہیاں پر مختلف علاقوں سے آئے ہوئے سکھ برادری کے لوگوں نے طعام کیا۔
آپ کو بتادیں شادی مرگ گوردوارہ سکھ برادری کے لیے کافی اہمیت کا حامل ہے۔ یہاں پر ہرروز ہزاروں کی تعداد میں سکھ عقیدت مند آ کر گوردوارہ میں بھجن گردن کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
گرو ہرگوند سنگھ کی یوم پیدائش
وہیں، مقامی سکھ لوگوں کے مطابق چھٹے گرو گوبند سنگھ جہانگیر بادشاہ کے ساتھ وادی وارد ہوئے تھے اور بادشاہ کو اس وقت خبر ملی تھی کہ ان کے گھر میں بیٹا ہوا ہے جس کے بعد بادشاہ نے اس علاقے کو شادی پورہ نام رکھا لیکن پھر کچھ دنوں کے بعد پادشاه کو خبر ملی کہ ان کے بیٹے کا انتقال ہوگیا جس کے بعد اس علاقے کا نام 'شادی مرگ' رکھا گیا۔