جسٹس حسنین مسعودی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے جموں و کشمیر کے لوگوں کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے دو سالوں میں حالات بد سے بدتر ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی اے جی ڈی کا موقف ہے کہ ہم آئینی بحالی چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حال میں دہلی میں آل پارٹی میٹنگ خوشگوار ماحول میں ہوئی، لیکن ہم مثبت نتائج کے منتظر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سکھ اور مسلمان کئی سالوں سے وادی میں ایک ساتھ رہ رہے ہیں۔ ہمیں ان عناصر کو تنقید کرنا چاہئے اور ان عناصر کو مسترد کرنا چاہئے جو دونوں مذاہب کے مابین تلخیاں اور پیچیدگیاں پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
دورے کے دوران ممبر موصوف نے ٹاون ہال کولگام میں بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ میٹنگ طلب کی اور انہں ضلع میں تعمیراتی سرگرمیوں کو خوش اسلوبی سے انجام دینے کی ہدایت دی۔ اس دوران انہوں نے بوگام میں سول سوسائٹی کے ممبران سے بھی گفتگو کی ہے۔ ۔