کورونا کے خوف سے زکریا اسٹریٹ میں لوگوں کی آمد نہیں ہو رہی ہیں، جیسا کے عام طور پر رمضان کے مہینے ہوا کرتی تھیں۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ اس طرح کے حالات کا کبھی سامنا کرنا نہیں پڑا تھا۔
زکریا اسٹریٹ میں میوہ فروش اور نان و باقر خوانی کے لیے خریدار بڑی تعداد میں تشریف لاتے ہیں۔ ایک باقرخوانی و نان کے فروخت کرنے والے دکاندار نے بتایا کہ رمضان کے مہینے میں خریدار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہ وہ گذشتہ 40 برسوں سے یہ کاروبار کر رہے ہیں، لیکن اس رمضان جیس حالت کبھی نہیں تھی۔ اس کے علاوہ ہر چیز دو سے تین روپئے مہنگا بھی ہو گیا اور اس پر ستم یہ کہ خریدار ندارد ہیں۔
ایک اور دکاندار نے بتایا کہ کورونا کی وجہ سے یہاں پر خریداروں کی بہت کمی ہے لوگ گھروں سے نہیں نکل رہے ہیں۔ یہی حال زکریا اسٹریٹ کے میوہ فروشوں کا بھی ہے۔ ایک میوہ فروش نے بتایا کہ زکریا اسٹریٹ میں رمضان المبارک کے مہینے ہمیں فرصت نہیں ملتی ہے۔ لیکن اس بار بازار میں بھیڑ نظر نہیں آرہی ہے۔ کورونا کے خوف سے لوگ گھروں سے نہیں نکل رہے ہیں'۔
واضح رہے کہ زکریا اسٹریٹ وہ علاقہ ہے جہاں رمضان کے مہینے میں سب سے زیادہ بھیڑ جمع ہوتی ہے۔ لیکن ریاست میں جس تیز رفتاری سے کورونا کیسیز میں اضافہ ہو رہا ہے اس کا اثر بازاروں پر صاف نظر آرہا ہے، یہی وجہ ہے کہ ایک بار پھر کاروباریوں کو گکر ستانے لگی ہے'۔