مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 کے پانچویں مرحلے میں 17 اپریل کو ووٹنگ ہونی ہے جس کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہے۔
کوچ بہار کے شیتل کوچی میں مرکزی فورسز کی فائرنگ میں چار لوگوں کی موت کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے کیے جانے والے سکیورٹی انتظامات پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ ایسے میں ریاست میں پر امن ووٹنگ کرانا الیکشن کمیشن کے لیے کسی چیلنچ سے کم نہیں۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن پانچویں مرحلے کی ووٹنگ کے لیے غیر معمولی سکیورٹی انتظامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے لیے مرکزی فورسز کی اضافی کمپنیوں کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پانچویں مرحلے میں چھ اضلاع جن میں ندیا (پہلا مرحلہ )، بردوان (پہلا مرحلہ )، دارجلنگ، جلپائی گوڑی، علی پور دوار اور شمالی 24 پرگنہ (پہلا مرحلہ ) میں 45 سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہونی۔
پانچویں مرحلے میں 45 سیٹوں کے لیے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کے کل 319 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔
خبروں کے مطابق پانچویں مرحلے میں بدھیان نگر سب سے اہم اسمبلی حلقہ ہے سمجھا جارہا ہے، جہاں موجودہ وزیر اور ترنمول کانگریس کے امیدوار سجیت بوس اور ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے سابق میئر شباشاچی دتہ کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔
ترنمول کانگریس اور بی جے پی نے پانچویں مرحلے کی ووٹنگ کے لیے اپنی پوری طاقتیں جھونک دی ہیں۔ بی جے پی کی جانب سے وزیراعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ، اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدیتہ ناتھ انتخابی مہم میں محاذ سنبھالے ہوئے ہیں۔ دوسری طرف ترنمول کانگریس بھی انتخابی مہم میں پوری طاقت جھونک دی ہے۔
گزشتہ 10 اپریل کو ریاست کے سات اضلاع میں چوتھے مرحلے کے لیے ووٹ ڈالے گئے۔ تمام اضلاع میں زبردست جھڑپیں ہوئیں جبکہ صرف کوچ بہار میں پانچ لوگ کی ہلاک ہوئے تھے۔ اب جبکہ 17 اپریل کو شمالی 24 پرگنہ کے 16 سیٹوں کے لیے ووٹ ہوگی جسے الیکشن کمیشن نے پہلے ہی حساس قرار دے چکا ہے۔ وہاں پر حالات کو قابو میں رکھنا چیلنچ ثابت ہونے والا ہے۔