بنگال میں آج اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی پولنگ دوران سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔ اس کے باوجود بھی کئی جگہوں پر معمولی تشدد کے واقعات رونما ہوئے۔ ترنمول کانگریس کی جانب سے بی جے پی پر ان کے حامیوں پر حملے کرنے اور بوتھ پر قبضہ کرنے کا الزام لگایا گیا تو دوسری جانب شوبھندو ادھیکاری کے قافلے پر بھی حملہ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔
دوسرے مرحلے میں توجہ کا مرکز بنے نندی گرام میں بھی پر امن ووٹنگ ہوئی۔ نندی گرام میں صبح سے ہی پولنگ بوتھ پر ووٹروں کی قطاریں لگی رہیں۔ اس دوران نندی گرام کے ووٹروں سے ای ٹی وی بھارت نے بات کی اور ان سے جاننے کی کوشش کی کہ نندی گرام میں کس کی جیت ہوگی۔ نندی گرام کے زیادہ تر ووٹروں نے ممتا بنرجی کی جیت کو یقینی بتایا۔
جنوبی نندی گرام کے ووٹروں کا کہنا تھا کہ ممتا بنرجی کی حکومت نے بہت بہتر کام کیا ہے علاقے میں ترقیاتی کام کافی ہوئے ہیں۔ جنوبی نندی گرام کے شیخ ابو ظفر نے کہا کہ دس برس قبل یہاں کچھ بھی نہیں تھا۔ ممتا بنرجی کی حکومت میں بہت کام ہوا۔ انہوں نے کہا کہ نندی گرام میں مقابلہ سخت ہے لیکن جیت ممتا بنرجی کی ہی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے شوبھندو ادھیکاری نے نندی گرام میں تفریق پیدا کر دی ہے'۔
نندی گرام کی خواتین نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ نندی گرام میں دیدی کی جیت یقینی ہے۔ دیدی ہی کی حکومت بنے گی۔ دیدی نے بہت کام کیا ہے۔ دیدی کی طرح کوئی کام نہیں کر سکتا ہے۔'
ایک بزرگ ووٹر نے کہا کہ نندی گرام میں زیادہ تر لوگ درزی کا کام کرتے ہیں۔ پہلے ہم لوگوں کو کام کے لیے مٹیابرج دہلی اور پنجاب جانا پڑتا تھا۔ لیکن ممتا بنرجی کی حکومت میں نندی گرام کی ترقی ہوئی۔ یہاں پانی بجلی اور راستے کی سہولت ہوئی جس کی وجہ سے اب یہاں ہم لوگ اپنے گھروں میں ہی ریڈی میڈ کپڑے تیار کرتے ہیں اب ہمیں مٹیابرج یا دہلی جانے کی ضرورت نہیں پڑتی ہے۔ اس کے علاوہ ممتا بنرجی کی حکومت کے مختلف اسکیموں سے لوگوں کو بہت فائدہ ہوا ہے چاہے وہ کنیا شری، سبز ساتھی، روپا شری اور سواستو ساتھی جیسے پروگرام ہو۔'
نندی گرام کے ووٹروں نے ممتا بنرجی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ آج نندی گرام سے کچھ معمولی واقعات کو چھوڑ کر دوسرے مرحلے کی پولنگ پر امن رہی۔