مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات کے درمیان شہریت ترمیمی ایکٹ کی c ہوتی رہی ہے۔
بی جے پی کے تمام رہنماؤں نے اسمبلی انتخابات سے قبل ہی ریاست میں شہریت ترمیمی ایکٹ کو نافذ کرنے کی باتیں تو کر رہے ہیں لیکن کسی نے اس ضمن میں واضح طور کچھ بھی کہنے کے لئے تیار نہیں۔
دوسری طرف حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سمیت کانگریس اور لفٹ فرنٹ اس قانون کے خلاف سڑکوں پر اتر چکی ہیں۔
اسی درمیان شمالی 24 پرگنہ کے بنگاوں سے بی جے پی کے رکن پارلیمان شانتانو ٹھاکر شہریت ترمیمی ایکٹ کو نافذ کرانے کے لئے اپنے ہی پارٹی کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے۔
رکن پارلیمان شانتانو ٹھاکر نے کہا کہ میں تین کروڑ متوا سماج کے لوگوں کی نمائندگی کرتا ہوں۔ ان لوگوں نے مجھے شہریت ترمیمی ایکٹ نافذ کرانے کے نام پر ہی رکن پارلیمان بنوایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: معروف نغمہ نگار شکیل اعظمی سے خصوصی گفتگو
رکن پارلیمان نے کہا کہ سب سے پہلے وزیر داخلہ امت شاہ کو شہریت ترمیمی ایکٹ پر اپنا موقف واضح کرنا ہوگا۔ اس کے بعد ہی اس پر آگے بات ہو سکتی ہے۔
اس قانون سے تین کروڑ متوا سماج کے لوگوں کے مستقبل منسلک ہے۔ اس کے نافذ ہونا یا نہیں ہونا ہمارے لئے بہت ضروری ہے۔
اس لئے وزیر داخلہ امت شاہ کو شہریت ترمیمی ایکٹ پر اپنا موقف واضح کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
بی جے پی کے رکن پارلیمان شانتانو ٹھاکر نے بی جے پی چھوڑ کر جانے کا کوئی سوال ہی نہیں ہے۔ کیونکہ متوا سماج کے لوگوں کو بھارتی شہریت دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔