آج ایک بار پھر یونانی میڈیکل کالج کے اساتذہ و طلبہ نے احتجاجی ریلی نکالی۔
اتنی لمبی مدت سے احتجاج کرنے کے باوجود حکومت کی طرف سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔ جس سے کالج طلبہ و اساتذہ کافی ناراض ہیں۔
کلکتہ یونانی میڈیکل کالج کو سرکاری تحویل میں لینے کے مطالبے پر کالج کے اساتذہ و طلبہ حکومت کے خلاف گزشتہ 24 دنوں سے تحریک چلا رہے ہیں۔
تاہم ریاستی حکومت کی طرف سے اب تک اس سلسلے میں کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی سے متعدد بار خط لکھنے کے باوجود بھی اب تک ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا ہے اور نہ انھوں نے اس مسئلہ کا کوئی حل نکالا ہے۔
کالج کے اساتذہ و طلبہ اب بھی حکومت سے امید لگائے بیٹھے ہیں۔
جب کہ 2010 میں ہی کلکتہ یونانی میڈیکل کالج کو سرکاری تحویل میں لینے کے لئے ریاستی اسمبلی میں بل لایا گیا تھا لیکن اس کے باوجود آج تک ریاستی حکومت نے کالج کو اپنے تحویل میں نہیں لیا ہے۔
اس کے نتیجے میں طلبہ و کالج کے تدریسی و غیر تدریسی عملہ کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے۔
مزید پڑھیں: سابق رکن پارلیمان کی گرفتاری کے بعد بنگال کی سیاست میں ہلچل
کالج کے اساتذہ و طلبہ لگاتار ریاستی حکومت احتجاج و دھرنے کے ذریعے اپنی ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔
کالج کے پرنسپل ڈاکٹر محمد ایوب نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 24 دنوں سے ہم اپنے مطالبات کو لیکر لگاتار احتجاج کر رہے ہیں لیکن اب تک حکومت کی طرف سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔
وزیر اعلی ممتا بنرجی کو متعدد بار خط لکھنے کے باوجود بھی ان کا کوئی جواب نہیں آیا ہے۔اپنے مطالبات کے لئے ہم اپنی تحریک جاری رکھیں گے۔
آج ہم نے جلوس نکالا تھا تاکہ حکومت تک ہماری بات پہنچے لیکن لگتا ہے حکومت اس معاملے پر توجہ نہیں دے رہی ہے۔