مغربی بنگال میں 2011 کی مردم شماری کے مطابق 27.1 فیصد مسلم آبادی ہے۔ جس میں مسلمانوں کی تعداد 24.6 ملین ہے۔ مرشدآباد، مالدہ اور شمالی دیناج پور میں مسلمانوں کی آبادی اکثریت میں ہے۔ تاہم مسلم اپیزمنٹ کے الزام کا سامنا کرنے والی ترنمول کانگریس نے اسمبلی انتخاب میں صرف 15 فیصد مسلم امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے۔
کوچ بہار میں مسلم آبادی 25.54 فیصد ہے یہاں کل 9 اسمبلی حلقے ہیں۔ مگر یہاں ایک بھی مسلم امیدوار کو میدان میں نہیں اتارا گیا ہے۔
علی پور دوار میں کل 5 اسمبلی حلقے ہیں۔ یہاں چار سیٹیں ایس سی اور ایس ٹی کے لئے ریرزرو ہیں۔ ایسے میں یہاں سے ایک بھی مسلم امیدوار نہیں ہے۔
جلپائی گوڑی میں کل سات حلقے ہیں۔ یہاں سے بھی ایک بھی مسلم امیدوار نہیں ہے۔ علی پور دوار اور جلپائی گوڑی ملا کر مسلم آبادی 11.51 فیصد ہے۔
کالمپونگ میں ایک سیٹ اور دارجلنگ میں کل 5 سیٹیں ہیں۔ ان دونوں اضلاع میں ایک بھی مسلم امیدوار نہیں ہے۔ ان دونوں ضلعوں میں مسلم آبادی کی شرح 5.69 ہے۔
شمالی دیناج پور میں 49.9 مسلم آبادی ہے۔ شمالی دیناج پور میں کل 9 حلقے ہیں۔ یہاں سے ترنمول کانگریس نے 5 مسلم امیدوار کو اتارا ہے جن میں چوپڑا سے حمید الرحمن، اسلام پور سے عبد الکریم چودھری، گوال پوکھر سے محمد غلام ربانی۔ چکولیہ سے منہاج العارفین آزاد، اتہار سے مشرف حسین امیدوار ہیں۔
جنوبی دیناج پور میں مسلم آبادی کی شرح 24.63 ہے اور یہاں کل 6 حلقے ہیں۔ ترنمول کانگریس نے ایک مسلم امیدوار تعرف حسین کومیدان میں اتارا ہے۔ مالدہ میں کل 12 حلقے ہیں اور یہاں مسلم آبادی کی شرح 51.27 ہے۔ یہاں سے ترنمول کانگریس نے 4 مسلم امیدوار کو میدان میں اتار اہے۔ ان میں شجاع پور سے عبد الغنی، موتاباری سے شبینہ یاسمین، ملائی پور سے عبد الرحیم بخش اور ہریش چندر پور سے تجمل حسین۔ مرشدآباد میں کل 22 حلقے ہیں۔ یہاں مسلم آبادی کی شرح 66.88 ہے۔ یہاں سے سب سے زیادہ ترنمول کانگریس نے 12 امیدوار دیئے ہیں۔
جالنگی سے عبد الرزاق، دمکل سے جفیکل الاسلام، نوادا سے شاہینہ ممتا ز بیگم، ہری پارہ سے نعمت شیخ، بیل ڈانگہ سے حسن الزماں شیخ، رجی نگرسے عبدالعالم جواہر، بھرت پور سے ہمایو کبیر، رانی نگر سے سوکت حسین، بھگوان ٹولہ سے ادریس علی، لال گولہ سے محمد علی، رگھوناتھ پور سے اخرالزماں، جنگی پورسے ذاکر حسین ، سمیر گنج سے امیرالاسلام اور فرکا سے منیرالاسلام۔
ندیا ضلع میں کل 17 سیٹیں ہیں اور یہاں مسلم آبادی کی شرح 26.56 فیصد ہے یہاں سے ترنمول کانگریس نے تین مسلم امیدوار اتارے ہیں ۔
چاپڑا سے رقبان الرحمن، پلاسی پاڑہ سے للو خان،کالی گنج سے نصیرالدین, شمالی 24 پرگنہ میں کل مسلم آبادی 25.82 فیصد ہے اور یہاں کل اسمبلی حلقے 33 ہیں۔ یہاں چار مسلم امیدواروں کو میدان میں اتارا گیا ہے۔ ان میں بادور یا سے قاضی عبد الرحیم، آم ڈانگہ سے مشتاق مرتضی، ہروا سے حاجی نورالاسلام اور بشیرہاٹ اتر سے رفیق الاسلام منڈل۔
جنوبی دیناج پور میں کل مسلم آبادی 35.57 ہے اور یہاں کل 31 سیٹیں ہیں۔ یہاں سے ترنمول کانگریس نے کل 6 مسلم امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے جن میں کیننگ مشرق سے شوکت ملا، ماگر ہاٹ پچھم سے غیاث الدین ملا، بھانگرسے رضا الکریم، قصبہ سے جاوید احمد خان، سونار پور اتر سے فردوسی بیگم، مٹیابرج سے عبد الرزاق ملا۔
کولکاتا شہر میں کل 11سیٹ ہیں یہاں مسلمانوں کی آبادی کی شرح 20.6 فیصد ہے۔ یہاں سے کولکاتا پورٹ سے فرہاد حکیم امیدوار ہیں۔
ہوڑہ ضلع میں مسلم آبادی کی شرح 26.20 ہے۔ یہاں کل 16 سیٹ ہے مگر ہوڑہ سے صرف ایک مسلم امیدوار ہے۔ پنچلا سے سے گلشن ملک کو امیدوار بنایا گیا ہے۔
ہگلی ضلع میں کل 18 اسمبلی حلقہ ہے ۔15.77 فیصد مسلم آبادی ہے۔ یہاں سے کھانا گول سے منشی نجیل الکریم کو امیدوار بنایا گیا ہے۔
مشرقی مدنی پور میں کل 16 سیٹیں ہیں یہاں سے صرف ایک مسلم امیدوار بانسکوڑہ پچھم فیروزہ بی بی کو امیدوار بنایا گیا ہے۔
مغربی مدنی پور میں صرف ایک مسلم امیدوار ڈاکٹر ہمایو کبیر سابق آئی پی ایس آفیسر امیدوار بنایا گیا ہے۔ جھاڑ گرام ،بانکوڑہ، پرولیاضلع سے ایک بھی مسلم امیدوار نہیں ہے۔ یہاں مسلم آبادی کی شرح 10 فیصد سے کم ہے۔
بردوان کے دونوں ضلع میں مسلمانوں کی آبادی کی شرح 20.73 ہے۔ یہاں کل 25 حلقے ہیں مگر صرف دو مسلم امیدوار موتیشور سے صدیق اللہ اور کیتوگرام سے شیخ شاہنواز کو امیدوار بنایا گیا ہے۔
بیرم بھوم میں کل 11 حلقے ہیں اور یہاں کل 37.6 فیصد مسلم آبادی ہے مگر یہاں بھی آبادی کے لحاظ سے مسلم امیدوار کو نہیں اتارا گیا ہے۔ نلہٹی سے معین الدن شمس کا نہٹی سے ٹکٹ کاٹ دیا گیا ہے۔ صرف مراڑی سے مسلم امیدوار عبد الرحمن کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔ معین الدین شمس، اعراب الاسلام کو ٹکٹ نہیں ملنے کی وجہ سے شدید ناراضگی ظاہر کی ہے۔
یواین آئی