مرکزی حکومت کی جانب سے مغربی بنگال کے تین آئی پی ایس افسران کو مرکز میں واپس بلانے پر ترنمول کانگریس کی جانب سے سخت رد عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔
مرکزی حکومت کے اس فیصلے پر آج ترنمول بھون میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ترنمول کانگریس رہنما و پنچائتی وزیر سبرتو مکھرجی نے کہا کہ' ریاستی حکومت کے اعتراضات کے باوجود مرکزی حکومت نے بنگال کیڈر کے تین آئی پی ایس افسران کو مرکز میں واپس بلا لیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ' اس طرح مرکزی حکومت نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا ہے۔ خصوصی طور پر یہ 1954 کے آئی پی ایس کیڈر آرڈر کا غلط استعمال ہے۔ مرکز کے اس فیصلے سے ریاست کے پولیس فورسز کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے۔ الیکش سے قبل اس طرح کے اقدامات کرکے مرکز نے ملک کے وفاقی ڈھانچے کو نقصان پہنچایا ہے۔
انہوں نے کہاکہ'مرکزی حکومت کا یہ قدم غیر دستوری ہے لیکن ہم طاقت کے غلط استعمال کو اس طرح سے در گزر نہیں کر سکتے ہیں۔ ہم ریاست کے معاملات میں اس طرح کی مداخلت بالکل برداشت نہیں کریں گے۔ مغربی بنگال کی حکومت مرکز کے اس طرح کی تقسیم کرنے اور غیر جمہوری سیاست کے سامنے جھکنے والی نہیں ہے۔ جس سے ہمارے ملک کی دستور کا چہرہ مسخ یو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: 'کیا مسلمان بی جے پی میں شامل نہیں ہوسکتا؟'
انہوں نے ترنمول کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونےوالے رکن اسمبلی کے متعلق کہا کہ چند ارکان اسمبلی کے پارٹی چھوڑنے سے پارٹی کو کوئی فرق نہیں پڑنے والا ہے۔آج بھی ہماری رہنما ممتا بنرجی کے جلسے میں لاکھوں کی بھیڑ ہوتی ہے اور کسی کے پارٹی چھوڑ کے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔