مغربی بنگال میں انیس الرحمن خان کی پراسرار موت اور رامپور ہاٹ تھانہ کے تحت باگٹوی گاؤں میں آٹھ لوگوں کو زندہ جلانے کے واقعے کو لے سیاست تیز ہو گئی ہے۔ بھارت کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی اخبارات اور الیکٹرونکس میڈیا میں مغربی بنگال میں اقلیتی طبقے کے حالات سے متعلق مسلسل خبریں شائع ہو رہی ہے۔ TMC Accused of using Minorities as Vote Bank۔ اسی درمیان ہگلی ضلع میں واقع بین الاقوامی شہرت یافتہ زیارت گاہ فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی نے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی پر اقلیتی طبقے کو ووٹ بینک کے طور پر استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
پیرزدہ عباس صدیقی نے کہا کہ انہوں نے پہلے بھی کہا تھا کہ مغربی بنگال میں اقلیتی طبقے کے حالات اچھے نہیں ہیں. بنگال کی حکومت اقلیتی طبقے کے بارے میں جو کچھ کہتی ہے وہ سچ نہیں ہے. اس کی مثالیں دیکھنے کو مل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد سیاسی جھڑپوں کے دوران تمام مذاہب کے لوگوں کو نقصان ہوا لیکن ان میں سب سے زیادہ اقلیتی طبقے کو خمیازہ بھگتنا پڑا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
ان کا کہنا ہے کہ پہلے انیس الرحمن خان کی پراسرار موت ہوئی. حکومت معاملے کو رفع دفع کرنے کی کوشش کی. انیس کے والد کو ابا کو وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کئی مرتبہ نبنو بلایا. لیکن وہ مضبوط ارادے کے شخص ہیں اس لئے وہ وزیراعلیٰ ملاقات نہیں کی۔ پیرزدہ عباس صدیقی نے رامپور ہاٹ سانحہ پر کہا کہ آٹھ لوگوں کو زندہ جلا کر مار ڈالا گیا. نتیجہ کیا نکلا ایس آئی ٹی کا قیام اور متاثرین کو معاوضہ و غیر مستقل ملازمت۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی جان کی قیمت معاوضہ اور ملازمت ہے. واقعات کے بعد معاوضہ اور ملازمت دینے کا جو سلسلہ چل پڑا ہے. لوگوں کو کس موڑ پر لے جانے گا کسی پتہ نہیں۔