ETV Bharat / city

تیلنی پاڑہ فساد متاثرین کی مستقبل کے فکر میں گزر رہی ہے زندگی

مغربی بنگال کے ہگلی ضلع کے تیلنی پاڑہ میں فساد کے بعد بھی وہاں کے لوگوں کی پریشانیاں ختم نہیں ہو رہی ہیں۔

، مستقبل کے فکر میں گزر رہی زندگی
، مستقبل کے فکر میں گزر رہی زندگی
author img

By

Published : May 18, 2020, 9:13 PM IST

فساد کی زد میں آنے سے سینکڑوں افراد بے گھر ہوگئے۔ پورے علاقے کو نذ آتش کر دیا گیا۔ فساد زدگان کا کہنا ہے کہ ' انہوں نے جو کپڑے پہن رکھے تھے صرف وہی جسم پر بچا ہوا ہے باقی سب کچھ جلا کر خاک کردیا گیا۔ ان کے پاس اب کچھ بھی نہیں ہے۔ متاثرین فی الحال ایک اسکول میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ جہاں ان کے لیے کھانے پینے کا انتظام لوکل گورننگ باڈی کی جانب سے کیا جارہا ہے۔ پناہ گزینوں کا کہنا ہے کہ ہم پائی پائی کے محتاج ہوگئے ہیں ہم اپنے مستقبل کے تئیں انتہائی فکر مند ہیں کیوں کہ ہمارے ہر طرف اندھیرا چھایا ہوا ہے۔

ویڈیو

سینکڑوں گھروں کو نذر آتش کر دیا گیا، لاکھوں کی ملکیت پل بھر میں دھواں دھواں ہوگئی۔ تیلنی پاڑہ کے لوگوں کے مطابق یہ اب تک کا بد ترین فساد تھا، اس فساد میں خصوصی طور پر مسلمانوں کو بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ کچھ مکانات اور دکانیں غیر مسلموں کے بھی جلائے گئے ہیں۔ مسلمانوں کی ایک پوری بستی جلا کر خاک کر دی گئی ہے۔

تیلنی پاڑہ کے علاوہ بھدریشور کی طرف جو مسلمانوں غیر مسلموں کے علاقے میں برسوں سے مقیم تھے ان کا کافی نقصان ہوا ہے۔ ان فسادات میں بے گھر ہونے والوں کو بھدریشور پائک پاڑہ کے محسن پرائمری اسکول اور تیلنی پاڑہ کے فیض احمد فیض ہائی اسکول میں پناہ دی گئی ہے۔ جہاں مقامی انتظامیہ کی جانب سے ان کے کھانے پینے کا انتظام کیا جارہا ہے۔ جہاں سینکڑوں مرد و خواتین اور بچے موجود ہیں۔

telinipara riots victims demand for justice
متاثرین فی الحال ایک اسکول میں پناہ لیے ہوئے ہیں

پناہ گزیں کیمپوں میں موجود عورتیں اس بھیانک لمحے کو یاد کرکے آج بھی کانپ جاتی ہیں۔ محسن پرائمری اسکول میں پناہ لینے والی ایک متاثرہ خاتون سروری بی بی نے ای ٹی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جیسے ہی تیلنی پاڑہ میں ایک مسلمان کو کورونا ہونے کی خبر عام ہوئی تو ہمارے علاقے کے کچھ شرپسندوں کورونا میاں بولنا شروع کر دیا ہمیں سرکاری بیت الخلاء میں جانے سے روک دیا گیا۔ جس کے بعد سے حالت بگڑنے لگے اور رات کو اچانک ہمارے گھروں پر حملہ شروع ہو گیا۔ جہاں سے ہم کسی طرح ہم مقامی ہندو گوالا بھائیوں کی مدد سے بھاگنے میں کامیاب ہوئے۔ اس کے ایک دن بعد ایک بار پھر فساد شروع ہو گیا جس میں ہمارا سارا سامان لوٹ لیا گیا اور گھروں کو آگ کے حوالے کردیا گیا۔ ہم اسی اسکول میں ہیں ہمارے پاس جسم پر ایک کپڑے کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔'

telinipara riots victims demand for justice
خصوصی طور پر مسلمانوں کے املاک کو زیادہ نقصان پہنچایا گیا

تیلنی پاڑہ کے فیض احمد اسکول میں موجود محمد مشتاق نے بتایا کہ جس دن فساد ہو رہا تھا ان کے گھروں اور دکانوں میں آگ لگائی جا رہی تھی بار بار سو نمبر پر فون کرنے کے باوجود بھی پولیس ان کی مدد کے لیے نہیں آئی۔ چار گھنٹے بعد پولیس آئی اگر مزید پانچ منٹ دیر ہو جاتی تو آج ہم زندہ نہیں ہوتے۔'

telinipara riots victims demand for justice
فساد کی زد میں آنے سینکڑوں افراد بے گھر ہو ئے

گڑھ دھار کے ہی ایک متاثر محمد عابد نے بتایا کہ' جس دن فساد ہوا اس دن انہوں نے اپنے علاقے میں ایک کھٹال میں بیرکپور کے ایم پی ارجن سنگھ کو دیکھا تھا۔ اس فساد میں اپنا سب کچھ گنوانے والی چاندنی رو رو کر انصاف کے لیے مدد طلب کر رہی تھیں۔ تیلنی پاڑہ فسادات میں دو باتین سامنے آئی ہیں، ایک یہ کہ یہ فسادف منصوبہ بند تھا اور دوسرا پولیس کی کارکردگی سوالوں کی زد میں ہے۔ اگر پولیس بروقت کارروائی کرتی تو اتنا زیادہ نقصان نہیں ہوتا۔

telinipara riots victims demand for justice
پورے علاقے کو نذ آتش کیا گیا

فساد کی زد میں آنے سے سینکڑوں افراد بے گھر ہوگئے۔ پورے علاقے کو نذ آتش کر دیا گیا۔ فساد زدگان کا کہنا ہے کہ ' انہوں نے جو کپڑے پہن رکھے تھے صرف وہی جسم پر بچا ہوا ہے باقی سب کچھ جلا کر خاک کردیا گیا۔ ان کے پاس اب کچھ بھی نہیں ہے۔ متاثرین فی الحال ایک اسکول میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ جہاں ان کے لیے کھانے پینے کا انتظام لوکل گورننگ باڈی کی جانب سے کیا جارہا ہے۔ پناہ گزینوں کا کہنا ہے کہ ہم پائی پائی کے محتاج ہوگئے ہیں ہم اپنے مستقبل کے تئیں انتہائی فکر مند ہیں کیوں کہ ہمارے ہر طرف اندھیرا چھایا ہوا ہے۔

ویڈیو

سینکڑوں گھروں کو نذر آتش کر دیا گیا، لاکھوں کی ملکیت پل بھر میں دھواں دھواں ہوگئی۔ تیلنی پاڑہ کے لوگوں کے مطابق یہ اب تک کا بد ترین فساد تھا، اس فساد میں خصوصی طور پر مسلمانوں کو بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ کچھ مکانات اور دکانیں غیر مسلموں کے بھی جلائے گئے ہیں۔ مسلمانوں کی ایک پوری بستی جلا کر خاک کر دی گئی ہے۔

تیلنی پاڑہ کے علاوہ بھدریشور کی طرف جو مسلمانوں غیر مسلموں کے علاقے میں برسوں سے مقیم تھے ان کا کافی نقصان ہوا ہے۔ ان فسادات میں بے گھر ہونے والوں کو بھدریشور پائک پاڑہ کے محسن پرائمری اسکول اور تیلنی پاڑہ کے فیض احمد فیض ہائی اسکول میں پناہ دی گئی ہے۔ جہاں مقامی انتظامیہ کی جانب سے ان کے کھانے پینے کا انتظام کیا جارہا ہے۔ جہاں سینکڑوں مرد و خواتین اور بچے موجود ہیں۔

telinipara riots victims demand for justice
متاثرین فی الحال ایک اسکول میں پناہ لیے ہوئے ہیں

پناہ گزیں کیمپوں میں موجود عورتیں اس بھیانک لمحے کو یاد کرکے آج بھی کانپ جاتی ہیں۔ محسن پرائمری اسکول میں پناہ لینے والی ایک متاثرہ خاتون سروری بی بی نے ای ٹی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جیسے ہی تیلنی پاڑہ میں ایک مسلمان کو کورونا ہونے کی خبر عام ہوئی تو ہمارے علاقے کے کچھ شرپسندوں کورونا میاں بولنا شروع کر دیا ہمیں سرکاری بیت الخلاء میں جانے سے روک دیا گیا۔ جس کے بعد سے حالت بگڑنے لگے اور رات کو اچانک ہمارے گھروں پر حملہ شروع ہو گیا۔ جہاں سے ہم کسی طرح ہم مقامی ہندو گوالا بھائیوں کی مدد سے بھاگنے میں کامیاب ہوئے۔ اس کے ایک دن بعد ایک بار پھر فساد شروع ہو گیا جس میں ہمارا سارا سامان لوٹ لیا گیا اور گھروں کو آگ کے حوالے کردیا گیا۔ ہم اسی اسکول میں ہیں ہمارے پاس جسم پر ایک کپڑے کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔'

telinipara riots victims demand for justice
خصوصی طور پر مسلمانوں کے املاک کو زیادہ نقصان پہنچایا گیا

تیلنی پاڑہ کے فیض احمد اسکول میں موجود محمد مشتاق نے بتایا کہ جس دن فساد ہو رہا تھا ان کے گھروں اور دکانوں میں آگ لگائی جا رہی تھی بار بار سو نمبر پر فون کرنے کے باوجود بھی پولیس ان کی مدد کے لیے نہیں آئی۔ چار گھنٹے بعد پولیس آئی اگر مزید پانچ منٹ دیر ہو جاتی تو آج ہم زندہ نہیں ہوتے۔'

telinipara riots victims demand for justice
فساد کی زد میں آنے سینکڑوں افراد بے گھر ہو ئے

گڑھ دھار کے ہی ایک متاثر محمد عابد نے بتایا کہ' جس دن فساد ہوا اس دن انہوں نے اپنے علاقے میں ایک کھٹال میں بیرکپور کے ایم پی ارجن سنگھ کو دیکھا تھا۔ اس فساد میں اپنا سب کچھ گنوانے والی چاندنی رو رو کر انصاف کے لیے مدد طلب کر رہی تھیں۔ تیلنی پاڑہ فسادات میں دو باتین سامنے آئی ہیں، ایک یہ کہ یہ فسادف منصوبہ بند تھا اور دوسرا پولیس کی کارکردگی سوالوں کی زد میں ہے۔ اگر پولیس بروقت کارروائی کرتی تو اتنا زیادہ نقصان نہیں ہوتا۔

telinipara riots victims demand for justice
پورے علاقے کو نذ آتش کیا گیا
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.