مغربی بنگال اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما شھبندو ادھیکاری نے کہا کہ کولکاتا سے متصل ضلع ہوڑہ کے باگنان تھانہ علاقے میں ترنمول کانگریس کے حامیوں کے حملے میں بی جے پی کے درجنوں کارکن زخمی ہوگئے لیکن وزیراعلیٰ اور پولیس کو اس بارے میں کچھ بھی جانکاری نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ البیڑیا میں ہوا جبکہ یہاں سے سکریٹریٹ کچھ ہی فاصلہ پر واقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلی سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان خونی جھڑپوں میں زخمی افراد کی عیادت کےلیے وزیراعلیٰ کے پاس وقت نہیں ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ممتا بنرجی نے ابھی تک زخمیوں کی عیادت کیوں نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے رہنما اور کارکنان پر حملے جاری ہے اور صرف بی جے پی کے کارکنان کو ہی نشانہ بنایا جارہا ہے۔
شھبندو ادھیکاری نے کہا کہ سپریم کورٹ نے مغربی بنگال میں جاری سیاسی تصادم سے متعلق حلف نامے پر سماعت کرتے ہوئے ممتابنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت کو وضاحت کرنے کی ہدایت دی ہے لیکن اب تک اس معاملے میں وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے رہنما ظلم کو برداشت کر رہے ہیں اور اس کا اچھا پھل ملے گا۔ غور طلب ہے کہ نامعلوم شرپسندوں کے حملے میں البیڑیا کے باگنان 2 نمبر میں بی جے پی منڈل کے نائب صدر میتھن چکرورتی سمیت 13 کارکنان زخمی ہوگئے۔ واضح رہے کہ کچھ روز قبل حزب اختلاف کے رہنما شھبندو ادھیکاری اپنے 50 ارکان اسمبلی کو لے کر گورنر جگدیپ دھنکر سے ملاقات کی اور ریاست کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا تھا۔