وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کے روز مغربی بنگال کے پرولیا میں انتخابی ریلی کی۔ اس دوران وزیر اعظم نے پلوامہ حملہ اور دہلی کے بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کے حوالے سے ممتا بنرجی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
وزیر اعظم نے ان دونوں معاملوں پر ممتا کے موقف پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ' پلوامہ حملہ ہوا تو آپ کس کے ساتھ کھڑی تھیں، اسے بنگال کے لوگ بھولے نہیں ہیں۔
وہیں، انہوں نے دہلی کے بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 'دو دن قبل دہلی کی ایک عدالت نے بہت بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ اس فیصلے کا تعلق دہلی کے بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر سے تھا۔ اس تصادم نے بھارت میں دہشت گردی اور دہشت گردوں کے لیے کام کرنے والوں کا چہرہ بے نقاب کردیا'۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ 'اسی انکاؤنٹر میں ایک دہشت گرد کی گولی نے ملک کے بہادر بیٹے انسپکٹر موہن چندر شرما کو شہید کردیا۔ عدالت نے اب اس دہشت گرد کو سزائے موت سنائی ہے۔ اس وقت ممتا دیدی اور ان کی پارٹی کا رویہ لوگ بھول نہیں سکتے۔ وہ اس وقت دہشت گردوں کے ساتھ کھڑی تھیں۔ وہ انکاؤنٹر پر سوال کھڑے کررہی تھیں۔ یہ کس حد تک جاسکتے ہیں یہ اس کی ایک بڑی مثال ہے۔'
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ' ابھی کل رات ہی 24 شمالی پرگنہ میں ایک درجن سے زیادہ مقامات پر بم دھماکے ہوئے ہیں۔ بی جے پی کارکنوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ صورتحال ٹھیک نہیں ہے۔ یہ انتقامی کاروائی اور تشدد ہے، یہ ظلم ہے، یہ مافیا راج ہے اور اب یہ نہیں چلے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دیدی نے بنگال کی حالت کیا کردی؟ جرائم ہو رہے ہیں، لیکن قصوروار سلاخوں کے پیچھے نہیں ہیں۔ یہاں مافیا اور دراندازی کرنے والے کھلے عام گھوم رہے ہیں۔ یہاں سنڈیکیٹ ہے، بدعنوانی ہے، لیکن کوئی کارووائی نہیں ہوتی'۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ' مرکزی حکومت کی ایک واضح پالیسی ہے - ڈی بی ٹی - یعنی 'ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر'۔ مغربی بنگال میں دیدی کی حکومت میں بے ایمانی ہے۔ ٹی ایم سی یعنی ٹرانفسر مافیا کمیشن۔ 10 برسوں تک امتیازی سلوک کرنے اور لوگوں پر لاٹھیاں چلوانے کے بعد اب ممتا دیدی اچانک بدلی بدلی دکھائی دے رہی ہیں۔ یہ تبدیلی نہیں ہار کا خوف ہے۔ بنگال میں عوام ناراض ہیں'۔