ETV Bharat / city

کلکتہ: ایڈ منسٹریٹیو بورڈ قائم کیے جانے کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضیاں خارج

author img

By

Published : Aug 26, 2020, 4:56 PM IST

مغربی بنگال حکومت کو آج کلکتہ ہائی کورٹ میں اس وقت بڑی کامیابی ملی جب کلکتہ میونسپل کارپوریشن سمیت دیگر میونسپلٹیوں کی میعاد مکمل ہونے کے بعد ایڈ منسٹریٹو بورڈ قائم کرنے اور کلکتہ میونسپل کارپوریشن کے میئر فرہاد حکیم کو بورڈ کا چیئرمین مقرر کئے جانے کے فیصلہ کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کا خارج کر دیا گیا۔ کلکتہ ہائی کورٹ میں حکومت کے اس فیصلے کے خلاف دو عرضیاں دائر کی گئی تھیں۔آج عدالت نے ان دونوں عرضیوں کو خارج کرتے ہوئے ریاستی الیکشن کمیشن کو ہدایت دی کہ حالات کنٹرول میں آنے کے فوری بعدجلدسے جلد انتخابات منعقد کرائے جائیں۔

kolkata high court
کلکتہ ہائی کورٹ

ملک بھر میں کورونا بحران کی وجہ سے لاک ڈاؤن مارچ میں نافذ کردیا گیا تھا۔تاہم جون میں ہی کلکتہ میونسپل کارپوریشن کی مدت مکمل ہوگئی تھی چوں کہ کورونا وائرس کاانفیکشن تیزی سے پھیل رہا تھا ایسے میں انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں تھا۔کلکتہ میونسپل کارپوریشن اور دیگر میونسپلٹیوں کو چلانے کیلئے حکومت نے نوٹی فیکشن جاری کرتے ہوئے ایڈمنسٹریٹیو بورڈ قائم کیا تھا۔
شمالی کلکتہ کے اروند سرانی کے رہنے والے شرد کمار سنگھ نے کلکتہ ہائی کورٹ میں عرضی دائر کرتے ہوئے حکومت کے نوٹی فیکشن کو چلینج کرتے ہوئے کہا تھا کہ آرڈی نینس لائے بغیر حکومت کو ایڈ منسٹریٹیو بورڈ قائم کرنے کا اختیار نہیں ہے۔اس لئے کلکتہ میونسپل کارپوریشن کے میئر فرہاد حکیم کو ایڈمنسٹریٹر مقرر کئے جانے کو رد کردیا جائے۔اس کے علاوہ یہ بھی سوال کیا گیا تھا کہ فرہاد حکیم ریاستی وزیر شہری ترقیات ہیں، تو پھر وہ بورڈ آف ڈائریکٹر کیسے ہوسکتے ہیں۔اس لئے حکومت کے نوٹی فیکشن کو رد کردیا جائے گا۔عرضی گزار نے کہاتھا کہ بورڈ کو چلانے کیلئے اعلیٰ افسران موجود ہیں اس لئے ایڈ منسٹریٹو کے بغیر بھی کام جاری رہ سکتا ہے۔
عرضی پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس سبرتا تعلقدار نے کہا کہ پوری دنیامیں کورونا وائرس کا بحران جاری ہے۔اس صورت حال میں میونسپلٹی کا چلانے کیلئے کچھ اقدامات ضروری ہے۔اس سے قبل عدالت نے سماعت کرتے ہوئے 20جولائی تک حکومت کے فیصلے کو باقی رکھا تھا۔اس کے بعد کلکتہ ہائی کورٹ کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی دائر کردیا گیا۔مگر سپریم کورٹ نے عرضی کو کلکتہ ہائی کورٹ کے پاس واپس بھیجتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں کلکتہ ہائی کورٹ فیصلہ کرے گی۔ساتھ ہی سپریم کورٹ نے جلد سے جلد اس معاملے کوسماعت کرنے کی ہدایت دی۔شرد کمار سنگھ کے علاوہ بی جے پی لیڈر پرتاب بنرجی نے بھی عرضی دائر کی تھی۔
کلکتہ ہائی کورٹ نے آج ان دونوں عرضیوں کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ایمرجنسی صورت حال میں یہ فیصلہ کیا ہے اور یہ بحران پوری دنیا میں ہے اس لئے اس پر آرڈی نینس لانا ضروری نہیں ہے۔تاہم حالات کے کنٹرول میں آنے کے فوری بعد ہی انتخابات کرائے جانے چاہیے۔
خیال رہے کہ حکومت کے اس فیصلے کے خلاف بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر نے بھی سوال اٹھائے تھے اورانہوں نے اس پورے معاملے میں رپورٹ طلب بھی کیا تھا۔

ملک بھر میں کورونا بحران کی وجہ سے لاک ڈاؤن مارچ میں نافذ کردیا گیا تھا۔تاہم جون میں ہی کلکتہ میونسپل کارپوریشن کی مدت مکمل ہوگئی تھی چوں کہ کورونا وائرس کاانفیکشن تیزی سے پھیل رہا تھا ایسے میں انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں تھا۔کلکتہ میونسپل کارپوریشن اور دیگر میونسپلٹیوں کو چلانے کیلئے حکومت نے نوٹی فیکشن جاری کرتے ہوئے ایڈمنسٹریٹیو بورڈ قائم کیا تھا۔
شمالی کلکتہ کے اروند سرانی کے رہنے والے شرد کمار سنگھ نے کلکتہ ہائی کورٹ میں عرضی دائر کرتے ہوئے حکومت کے نوٹی فیکشن کو چلینج کرتے ہوئے کہا تھا کہ آرڈی نینس لائے بغیر حکومت کو ایڈ منسٹریٹیو بورڈ قائم کرنے کا اختیار نہیں ہے۔اس لئے کلکتہ میونسپل کارپوریشن کے میئر فرہاد حکیم کو ایڈمنسٹریٹر مقرر کئے جانے کو رد کردیا جائے۔اس کے علاوہ یہ بھی سوال کیا گیا تھا کہ فرہاد حکیم ریاستی وزیر شہری ترقیات ہیں، تو پھر وہ بورڈ آف ڈائریکٹر کیسے ہوسکتے ہیں۔اس لئے حکومت کے نوٹی فیکشن کو رد کردیا جائے گا۔عرضی گزار نے کہاتھا کہ بورڈ کو چلانے کیلئے اعلیٰ افسران موجود ہیں اس لئے ایڈ منسٹریٹو کے بغیر بھی کام جاری رہ سکتا ہے۔
عرضی پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس سبرتا تعلقدار نے کہا کہ پوری دنیامیں کورونا وائرس کا بحران جاری ہے۔اس صورت حال میں میونسپلٹی کا چلانے کیلئے کچھ اقدامات ضروری ہے۔اس سے قبل عدالت نے سماعت کرتے ہوئے 20جولائی تک حکومت کے فیصلے کو باقی رکھا تھا۔اس کے بعد کلکتہ ہائی کورٹ کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی دائر کردیا گیا۔مگر سپریم کورٹ نے عرضی کو کلکتہ ہائی کورٹ کے پاس واپس بھیجتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں کلکتہ ہائی کورٹ فیصلہ کرے گی۔ساتھ ہی سپریم کورٹ نے جلد سے جلد اس معاملے کوسماعت کرنے کی ہدایت دی۔شرد کمار سنگھ کے علاوہ بی جے پی لیڈر پرتاب بنرجی نے بھی عرضی دائر کی تھی۔
کلکتہ ہائی کورٹ نے آج ان دونوں عرضیوں کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ایمرجنسی صورت حال میں یہ فیصلہ کیا ہے اور یہ بحران پوری دنیا میں ہے اس لئے اس پر آرڈی نینس لانا ضروری نہیں ہے۔تاہم حالات کے کنٹرول میں آنے کے فوری بعد ہی انتخابات کرائے جانے چاہیے۔
خیال رہے کہ حکومت کے اس فیصلے کے خلاف بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر نے بھی سوال اٹھائے تھے اورانہوں نے اس پورے معاملے میں رپورٹ طلب بھی کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.