ریاست مغربی بنگال کے بشیر ہاٹ لوک سبھا حلقے سے رکن پارلیمنٹ نصرت جہاں کو آج اس وقت عجیب و غریب صورت حال کا سامنا کرنا پڑا جب انہیں پہلے وزیراعظم مودی کے ساتھ میٹنگ میں شرکت کرنے نہیں دیا گیا۔
جس کے بعد میں رکن پارلیمنٹ کے طور پر شناخت ظاہر کرنے کے بعد انہیں اجازت دی گئی، مگر ساتھ میں موجود ان کے شوہر نکھل جین کو میٹنگ میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی، جس کی وجہ سے ناراض ہوکر وہ میٹنگ سے چلی گئیں۔
خیال رہے کہ وزیراعظم نریندر مودی آج 'امفان' طوفان سے متاثرہ علاقہ کا دورہ کرنے کے لیے بنگال پہنچے تھے۔
وزیراعظم مودی، وزیراعلیٰ ممتا بنرجی اور گورنر جگدیپ دھنکر نے ہیلی کاپٹر سے شمالی 24پرگنہ اور جنوبی 24پرگنہ کے متاثرہ علاقے کا فضائی دورہ کیا۔
دورہ کرنے کے بعد وزیراعظم کا ہیلی کاپٹر بشیر کالج پہنچا جہاں پہلے سے ہی مرکزی وزرا بابل سپریہ، دیپ شری اور دیگر بی جے پی رہنما موجود تھے۔
واضح رہےکہ شمالی 24پرگنہ میں 21 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، بشیر ہاٹ کالج میں عارضی ہیلی پیڈ بنایا گیا تھا۔
میٹنگ میں معاشرتی فاصلے کے ساتھ کے تین کرسیاں لگائی گئی تھیں، جہاں وزیراعظم مودی، وزیراعلیٰ ممتا بنرجی اورگورنر جگدیپ دھنکر موجود تھے۔
اسی درمیان رکن پارلیمٹ اور بنگالی فلم اداکارہ نصرت جہاں بھی پہنچی، نصرت جہاں کے ساتھ ان کے شوہر نکھل جین اور ان کے دومعاون موجود تھے۔
نصرت جہاں کو پہلے کالج میں داخلے سے روکا گیا، تاہم بعد میں پر انہیں رکن پارلیمنٹ حیثیت سے متعارف کرائے جانے کے بعد انہیں داخلے کی اجازت دی گئی، جس کے بعد نکھیل نے بھی اپنی اہلیہ کے ساتھ اندر جانے کی کوشش کی، لیکن نصرت کے شوہر اور دو معاونین کو داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔
ایس پی جی کے مطابق رکن پارلیمنٹ کو اکیلے ہی میٹنگ میں شرکت کا اجازت تھی، جس کی وجہ سے نصرت جہاں ناراض ہوگئیں اور ایس پی جی سے الجھنے کے بعد میٹنگ چھوڑ کر واپس چلی گئیں۔