مغربی بنگال کے مشرقی بردوان ضلع کے کیتو گرام میں کھیتی کے کام کے دوران نامعلوم شرپسندوں نے کسانوں پر فائرنگ کر دی، اس کے بعد وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق شرپسندوں کے گروہ نے پہلے تو کسانوں پر فائرنگ کی۔ اس کے بعد ان پر بم سے حملہ کیا پھر وہاں سے فرار ہو گئے، اس واقعے کے بعد علاقے میں سنسنی پھیل گئی، پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر تفتیش شروع کردی ہے لیکن اس معاملے میں اب تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
زخمی کسانوں کو کٹھوا محکمہ ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں ایک کسان کی حالت انتہائی نازک بتائی گئی ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ پورے معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے لیکن اب تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے، علاقے میں تلاشی مہم بھی چلائی جا رہی ہے۔
پولیس نے مزید کہا کہ کسانوں پر فائرنگ کرنے والے شرپسندوں کو جلد سے جلد ڈھونڈ نکالنے کے لیے تلاشی مہم چلائی جا رہی ہے، امید کی جا رہی ہے کہ اس معاملے میں ملوث شرپسندوں کو جلد سے جلد ڈھونڈ نکالا جائے گا، اس کے بعد ہی اس حملے کی سچائی کا پتہ چلے گا کہ کسانوں پر ہوئے حملے کے خلاف ساتھی کسانوں نے احتجاج کیا اور اس معاملے میں ملوث شرپسندوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ 15 بیگھہ زمین پر دھان کی کھیتی کی ہے اور اسی پر کام کیا جا رہا تھا تبھی چند شر پسندوں نے حملہ کر دیا، انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے ایسا کبھی نہیں ہوا تھا، مغربی بنگال میں کسانوں کو حکومت کی جانب سے بھر پور مدد ملتی ہے۔