پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سی پی آئی رہنما محمد سلیم نے کہا کہ' الیکشن کمیشن بی جے پی کے ایسے رہنما جو دوسری ریاستوں سے انتخابی مہم کے لیے آ رہے ہیں ان کے ہیلی کاپٹر کی جانچ کیوں نہیں کی کررہی ہے۔ ووٹرس کو روپے اور منشیات کا لالچ دیا جا رہا ہے ان سب چیزوں پر قدغن کیوں نہیں لگایا جارہا ہے؟'۔
انہوں نے کہا کہ بنگال کی سیاست میں بھی ایسا ہی ہورہا ہے جو پہلے صرف شمالی بھارت اور مغربی بھارت میں عام تھا، روپے کے عوض ووٹ خرید و فروخت ہوتے تھے۔ ووٹرس کو معمولی رقم اور منشیات کے بدلے ووٹ خریدنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔'
الیکشن کے دوران اتنے بڑے پیمانے پر روپے کا استعمال ہو رہا ہے۔ لیکن پولیس اور الیکشن کمیشن کی طرف سے اس کی روک تھام کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے جا رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن پولیس انتظامیہ سے ہمارا مطالبہ ہے کہ اس پر روک لگائی جائے۔'
اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ راستوں پر کہیں ناکا لگاکر عام لوگوں کی گاڑیوں کی جانچ کی جا رہی ہے لیکن بی جے پی کے جو لیڈر دوسری ریاستوں سے بنگال میں انتخابی تشہیر کے لیے آ رہے ہیں ان کے ہیلی کاپٹر کی جانچ کرنے کی ہمت نہیں دکھائی جا رہی ہے۔ پوری ریاست کے گیسٹ ہاؤس میں ہوٹلوں میں دوسری ریاستوں کے شرپسند آکر یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا ان سب باتوں پر الیکشن کمیشن کو غور کرنا چاہیے۔'