وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کووویکسین پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کو ویکسین لینے والے پریشان ہیں کیوں کہ بہت سے ممالک اس کو تسلیم نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے بیرون ممالک میں روزگار سے وابستہ بھارت میں پھنسے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مرکزی حکومت کو اس معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ بہت سے ممالک نے کوویکسین کو تسلیم نہیں کیا ہے۔ کو ویکسین لگانے والے طلبا پریشان ہے۔ وہ بیرون ممالک نہیں جارہے ہیں۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ کو ویکسین وزیر اعظم مودی کے دماغ کی تخلیق ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں چیف سکریٹری سے اس معاملے پر سیکریٹری صحت اور مرکز کو خط لکھنے کو کہا ہے۔ آخر مختلف ممالک کو ویکسین کو تسلیم کیوں نہیں کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ ممتا بنرجی اس سے قبل بھی آکسیجن کی قلت سمیت متعدد امور پر براہ راست وزیر اعظم کو کئی خطوط لکھ چکی ہیں۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ ویکسینیشن کو لے کر مرکزی حکومت امتیازی سلوک برت رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوں میں پارٹی دفاتر میں بھی ویکسین لگائے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
اقلیتوں کے خلاف میڈیا ٹرائل ایک خطرناک روش: مولانا محمود مدنی
متا بنرجی نے کہا کہ بی جے پی سب سے بڑی بیماری ہے۔کچھ دن پہلے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے کہا تھا کہ ملک میں دسمبر تک 200 کروڑ ویکسین دستیاب ہوں گی۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ نڈا کو حقائق کا علم نہیں ہے۔ان کی حکومت نے گزشتہ 8مہینوں میں کیا سب جانتے ہیں۔
ممتا بنرجی نے کہاکہ ہم نے پہلے ہی کہاتھا کہ 8مرحلوں میں انتخابات کرانے کا فیصلہ غلط ہے۔اب یہ بات ثابت ہوگیا ہے۔