کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا اور دیگر اضلاع میں بسوں سے سفر کرنے والوں کو نئے سال کی شروعات میں ہی اضافی کرائے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ گزشتہ چند مہینوں سے کرائے میں مسلسل اضافے کا مطالبہ کرنے کے بعد اب بس مالکان نے آخر کار گنگا ساگر میلے کے بعد ہڑتال پر جانے کی دھمکی دے دی ہے۔
جوانٹ کونسل آف بس سنڈیکیٹ، بنگال بس سنڈیکیٹ، ویسٹ بنگال بس منی بس اسی ایسوسی ایشن سمیت چھ مختلف تنظیموں نے ہڑتال پر جانے کی دھمکی دی ہے۔
مختلف تنظیموں نے کہا کہ کورونا وائرس کے مدنظر ملک بھر میں ہونے والے لاک ڈاؤن کے سبب جو نقصان ہوا ہے۔ اس کی بھرپایی اب تک نہیں ہویی ہے۔ ایسی صورت حال میں بس مالکان کیا کمائیں اور کیا ملازمین کو دیں۔ اب کاروبار ایسا ہو گیا ہے منافع کم اور نقصان زیادہ ہورہے ہیں۔ اس دوران تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ بھی ہو رہا ہے۔ ملازمین بھی تنخواہ بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس حالت میں کاروبار کرنا ناممکن ہے۔
بس مالکان نے کہا کہ' لاک ڈاؤن کے اختتام پر حکومت سے مدد ملی لیکن ہم بس کے کرائے میں اضافہ چاہتے ہیں اس کی مدد سے ہی کاروبار بچ سکتا ہے ورنہ ہمیں مزید نقصان کا سامنا کرناپڑے گا'۔
انہوں نے کہا کہ کم از کم کرایہ چودہ روپے ہونا چاہیے۔ کرائے میں اضافہ کا مطالبہ جائز ہے۔ اگر مطالبہ نہیں مانا گیا تو پہلے چار جنوری کو ٹرانسپورٹ چیف سکریٹری کو عرضداشت پیش کریں گے۔ اس کے باوجود کچھ نہیں ہوا تو گنگا ساگر میلے کے بعد ہڑتال پر چلے جائیں گے۔'