ETV Bharat / city

Calcutta HC Reserves Order on PIL to Defer Civic Polls: کارپوریشن انتخابات پر کولکاتہ ہائی کورٹ کا ریاستی و مرکزی حکومت سے سوال

مغربی بنگال کے چار اضلاع میں ہو رہے کارپوریشن انتخابات پر کولکاتہ ہائی کورٹ نے ریاستی اور مرکزی حکومت سے سوال کیا کہ انتخابات کو ملتوی کرنے کا اختیارات کس کے پاس ہے Kolkata High Court on Corporation Elections؟

author img

By

Published : Jan 14, 2022, 12:48 PM IST

Kolkata High Court on State and Central Government
Kolkata High Court on State and Central Government

کولکاتہ ہائی کورٹ Kolkata High Court نے ریاستی حکومت اور انتخابی کمیشن سے سوال کیا ہے کہ چار اضلاع کے کارپوریشن انتخابات کو ملتوی کرنے کے اختیارات کس کے پاس ہے۔
مغربی بنگال میں کورونا وائرس Corona Virus in West Bengal کی تیسری لہر کے درمیان چار اضلاع میں 22 جنوری کو کارپوریشن انتخابات کی سرگرمیاں عروج پر پہنچ چکی ہے۔ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سمیت تمام اپوزیشن جماعتیں 22 جنوری کو ہونے والے کارپوریشن انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔

اسی درمیان کلکتہ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت اور انتخابی کمیشن سے سوال کیا ہے کہ چار اضلاع کے کارپوریشن انتخابات کو ملتوی کرنے کے اختیارات کس کے پاس ہے۔
کولکاتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پرکاش سریوستوا Chief Justice Prakash Srivastava نے سماعت کرتے ہوئے مغربی بنگال حکومت اور ریاستی انتخابی کمیشن سے سوال کیا کہ 22 جنوری کو چار اضلاع میں ہونے والے کارپوریشن انتخابات کو ملتوی کرنے کے اختیارات کس کے پاس ہے۔
جسٹس پرکاش سریوستوا نے سماعت کرتے ہوئے کہا کہ کسی نہ کسی کے پاس اختیارات ہونے چاہیے، وہ کون ہے اس کی ذمہ داری کیا ہے؟

کولکاتہ ہائی کورٹ میں سماعت کےدوران ریاستی انتخابی کمیشن کے آفیسر جینتا مترا Election Commission of West Bengal Jainta Mitra نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس انتخابات ملتوی کرنے کے اختیارات نہیں ہے۔ ہم طے شدہ شیڈول میں کچھ تبدیلی کر سکتے ہیں لیکن ملتوی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال حکومت اگر ریاست میں کورونا وائرس کو آفت قرار دے دیتی ہے تو اس صورت میں انتخابات ملتوی کئے جا سکتے ہیں۔
مغربی بنگال کے ریاستی ایڈوکیٹ جنرل نے کولکاتہ ہائی کورٹ کو بتایا کہ انتخابی کمیشن ہی انتخابات ملتوی کر سکتا ہے، ان کے پاس اختیارات ہیں۔

ریاستی ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ عدالت کو بتایا کہ آسنسول میں رہنے والے 92 فیصد لوگوں نے کورونا ویکسین کا پہلا ڈوسز اور 72 فیصد لوگ ویکسین کے دوسرا ڈوسز لگوا چکے ہیں۔

چندن نگر میں 95 فیصد لوگ ویکسین لے چکے ہیں جبکہ سلی گوڑی میں سو فیصد ویکسن لے چکے ہیں۔ ریاستی حکومت اپنی طرف سے پوری کوشش کی ہے۔
کولکاتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پرکاش سریوستوا نے دونوں جانب کی دلیلیں سننے کے بعد کہا کہ دونوں میں سے کس کے پاس انتخابات ملتوی کرنے کے اختیارات ہے اور اس کو کون واضح کرے گا؟
مزید پڑھیں:


انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال حکومت اور ریاستی انتخابی کمیشن کے درمیان بات چیت میں کمی ہے، پہلے اس کمی کو دور کی جائے۔ کولکاتہ ہائی کورٹ نے فیصلے کو محفوظ کرتے ہوئے سماعت کی اگلی تاریخ تک کے لئے ملتوی کر دیا۔

کولکاتہ ہائی کورٹ Kolkata High Court نے ریاستی حکومت اور انتخابی کمیشن سے سوال کیا ہے کہ چار اضلاع کے کارپوریشن انتخابات کو ملتوی کرنے کے اختیارات کس کے پاس ہے۔
مغربی بنگال میں کورونا وائرس Corona Virus in West Bengal کی تیسری لہر کے درمیان چار اضلاع میں 22 جنوری کو کارپوریشن انتخابات کی سرگرمیاں عروج پر پہنچ چکی ہے۔ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سمیت تمام اپوزیشن جماعتیں 22 جنوری کو ہونے والے کارپوریشن انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔

اسی درمیان کلکتہ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت اور انتخابی کمیشن سے سوال کیا ہے کہ چار اضلاع کے کارپوریشن انتخابات کو ملتوی کرنے کے اختیارات کس کے پاس ہے۔
کولکاتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پرکاش سریوستوا Chief Justice Prakash Srivastava نے سماعت کرتے ہوئے مغربی بنگال حکومت اور ریاستی انتخابی کمیشن سے سوال کیا کہ 22 جنوری کو چار اضلاع میں ہونے والے کارپوریشن انتخابات کو ملتوی کرنے کے اختیارات کس کے پاس ہے۔
جسٹس پرکاش سریوستوا نے سماعت کرتے ہوئے کہا کہ کسی نہ کسی کے پاس اختیارات ہونے چاہیے، وہ کون ہے اس کی ذمہ داری کیا ہے؟

کولکاتہ ہائی کورٹ میں سماعت کےدوران ریاستی انتخابی کمیشن کے آفیسر جینتا مترا Election Commission of West Bengal Jainta Mitra نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس انتخابات ملتوی کرنے کے اختیارات نہیں ہے۔ ہم طے شدہ شیڈول میں کچھ تبدیلی کر سکتے ہیں لیکن ملتوی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال حکومت اگر ریاست میں کورونا وائرس کو آفت قرار دے دیتی ہے تو اس صورت میں انتخابات ملتوی کئے جا سکتے ہیں۔
مغربی بنگال کے ریاستی ایڈوکیٹ جنرل نے کولکاتہ ہائی کورٹ کو بتایا کہ انتخابی کمیشن ہی انتخابات ملتوی کر سکتا ہے، ان کے پاس اختیارات ہیں۔

ریاستی ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ عدالت کو بتایا کہ آسنسول میں رہنے والے 92 فیصد لوگوں نے کورونا ویکسین کا پہلا ڈوسز اور 72 فیصد لوگ ویکسین کے دوسرا ڈوسز لگوا چکے ہیں۔

چندن نگر میں 95 فیصد لوگ ویکسین لے چکے ہیں جبکہ سلی گوڑی میں سو فیصد ویکسن لے چکے ہیں۔ ریاستی حکومت اپنی طرف سے پوری کوشش کی ہے۔
کولکاتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پرکاش سریوستوا نے دونوں جانب کی دلیلیں سننے کے بعد کہا کہ دونوں میں سے کس کے پاس انتخابات ملتوی کرنے کے اختیارات ہے اور اس کو کون واضح کرے گا؟
مزید پڑھیں:


انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال حکومت اور ریاستی انتخابی کمیشن کے درمیان بات چیت میں کمی ہے، پہلے اس کمی کو دور کی جائے۔ کولکاتہ ہائی کورٹ نے فیصلے کو محفوظ کرتے ہوئے سماعت کی اگلی تاریخ تک کے لئے ملتوی کر دیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.