آئی ایس ایف نے نوشاد صدیقی کے خلاف پولیس کی کارروائی کی مذمت کی ہے۔ آئی ایس ایف کا کہنا ہے کہ ایک طرف ممتا بنرجی کسانوں کی حمایت کی بات کرتی ہیں اور دوسری طرف کسانوں کی حمایت میں ہونے والے مارچ کو روکنے کی کوشش کی جاتی ہے۔'
واضح رہے کہ انڈین سیکولر فرنٹ کی جانب سے آج کولکاتا کے گاندھی مورتی کے پاس کسان تحریک کی حمایت میں ریلی نکالی گئی۔ آئی ایس ایف کے چئیرمیں اور بھانگڑ سے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی کی قیادت نے آئی ایس ایف کے حامیوں کے ساتھ کسان تحریک کی حمایت میں مارچ کر رہے تھے۔ لیکن گاندھی مورتی پہنچنے سے قبل ہی ان کو پولس نے روک دیا اور آئی ایس ایف کے چیئرمین اور بھانگڑ کے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی اور ان کی جماعت کے کئی رہنما کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔
- مزید پڑھیں: کسان تحریک کے سات ماہ، کسانوں نے گورنرس کو میمورنڈم سونپا
- ملک کے کسان بڑے بحران سے گزر رہے ہیں: نریش ٹکیت
آئی ایس ایف کی طرف سے پولیس کی اس کارروائی کی مزمت کی گئی ہے۔ آئی ایس ایف کا کہنا ہے کہ ایک طرف ترنمول کانگریس کہتی ہے کہ وہ کسانوں کی حمایت کرتی ہے۔ دوسری جانب کسانوں کی حمایت ہونے والی ریلی کو روکنے کی کوشش کرتی ہے اور کسانوں کی حمایت کرنے والوں کے خلاف پولیس کی کارروائی ترنمول کانگریس منافقت کو ظاہر کرتی ہے۔ جبکہ آئی ایس ایف کی طرف کووڈ پروٹوکال کا خیال رکھتے ہوئے مارچ نکالی گئی تھی۔ ممتا بنرجی کی پولیس کی یہ کارروائی ظاہر کرتی ہے کہ ممتا بنرجی کی حکومت کو جمہوریت کا کوئی پاس نہیں ہے۔'