ذرائع کے مطابق باگٹی گاؤں میں نامعلوم شرپسندوں نے کئی گھروں میں آگ لگادی جس سے علاقے میں افراتفری مچ گئی۔
فائربریگیڈ کے اہلکاروں نے جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا اور ایک ہی گھر سے سات لوگوں کی جھلسی ہوئی لاشیں برآمد کی۔Burned bodies found
فائر بریگیڈ کے اہلکاروں نے ایک اور گھر سے مزید تین لوگوں کی لاشیں برآمد کی۔ ہلاک شدگان میں خواتین بھی شامل ہے۔
پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا اور لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے ہسپتال بھیجوادیا پورے معاملے کی تفتیش جاری ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق تفتیش جاری ہے،پولیس نے کہا کہ اس معاملے میں کچھ بھی واضح طور پر کہا نہیں جا سکتا ہے۔ ایک شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔
مقامی باشندوں نے کہا کہ گزشتہ شب چند لوگ گاؤں میں داخل ہو ئے اور دس سے بارہ گھروں میں آگ لگادی۔انہوں نے کہا کہ اس واقعے میں متعدد لوگوں کی موت ہوئی ہے اور کئی لوگ اب بھی لاپتہ ہیں۔
علاقے میں حالات پر قابو پانے کے لئے پولیس اہلکاروں اور کومبٹ فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ بڑے پیمانے پر چھاپہ ماری مہم چلائی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز رامپور ہاٹ کے بڑشال گرام پنچایت کے نائب پردھان اور ترنمول کانگریس کے رہنما بھدو شیخ بم حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ اس واقعے کے بعد سے ہی علاقے میں کشیدگی کا ماحول تھا۔
دوسری طرف بی جے پی نے رامپور ہاٹ سانحہ کے خلاف کلکتہ ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ عدالت سے رامپور ہاٹ معاملے کی سماعت کا مطالبہ کیا ہے۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی ہدایت پر وزیر فرہاد حکیم حالات کا جائزہ لینے کے لئے آج ہی رامپور ہاٹ کے دورے پر روانہ ہو رہے ہیں۔