ایک نجی لیب نے ملک بھر میں ”سیرو پوزیٹیویٹی سروے“ انجام دی ہے جس سے معلوم ہوا ہے کہ بنگال کی23 فیصد اور کلکتہ کی 26 فیصد آبادی میں کوویڈ اینٹی باڈیز تیار ہوگئی ہے۔ اندازے کے مطابق یہ لوگ کورونا وائرس سے متاثر افراد کے رابطے میں آئے ہوں گے اور اس سے لڑنے کے لئے جسم میں اینٹی باڈی پیدا ہوئی۔
جولائی سے اگست تک کلکتہ کے 9140افراد پر یہ سروے کیا گیا ہے، جبکہ بنگال کے 22,589افراد کے نمونے حاصل کئے گئے تھے۔ تھائروکئیر کے منیجنگ ڈائریکٹر اے ویلومانی نے کہا کہ یہ خون پر مبنی سیرولوجی ٹیسٹ تھا۔ ایچ آئی وی، ایچ بی وی یا ایس سی وی وائرس کی شناخت کے لئے جس طریقے سے ٹیسٹ کئے جاتے ہیں اسی طریقے سے یہ ٹیسٹ بھی کیا گیا ہے۔ اس خاص ٹیسٹ سے ہمیں پتہ چلا ہے کہ کسی خاص فرد میں کبھی بھی وائرس کا انفیکشن ہوا ہے یا نہیں۔
ایس ایس کے ایم اسپتال سے وابستہ ایک ڈاکٹر نے کہا کہ ’’کیا ہی اچھا ہوتا کہ مغربی بنگال حکومت اپنے طور پر یہ سروے کراتی تو کلکتہ میونسپل کارپوریشن کے وارڈوں سے متعلق معلوم ہوتا ہے کہ ہم کمیونیٹی ہڈ امیونیٹی کے کتنے قریب ہیں۔‘‘
مزید پڑھین: تین ریاستوں میں ایک دن میں 653 کورونا مریضوں کی موت
بیلیوو کلینک میں میڈیسن کنسلٹنٹ ڈاکٹر راہل جین نے کہا کہ ’’سروے کا ڈاٹا حوصلہ افزا ہے۔ اس سے یہ ثابت ہوتی ہے کہ زیادہ تر کورونا کیس ہلکے تھے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ سروے سے پتہ چلتا ہے کہ ہم ہڈ امیونیٹی پیدا کرنے کی راہ پر گامزن ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ ملک بھر میں اب تک 42لاکھ سے زائد افراد اس وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں جن میں 33لاکھ سے زائد افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔
امریکہ (64لاکھ) کے بعد عالمی وبا کورونا وائرس متاثرین کی سب سے زیادہ تعداد ہندوستان میں موجود ہے۔
یاد رہے کہ پورے عالم میں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد پونے تین کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے وہیں اس وبائی مرض سے فوت ہونے والوں کی تعداد 9لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے۔