ریاست مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے بیرکپور پارلیمانی حلقے میں اسمبلی انتخابات 2021 کے ایک ماہ گزر جانے کے بعد بھی سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
اسمبلی انتخابات کے بعد شمالی 24 پرگنہ ضلع سب سے زیادہ سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان خونی جھڑپوں سے متاثر ہوا ہے۔ یہیں سے بیرکپور کے رکن پارلیمان ارجن سنگھ نے بی جے پی کے حامیوں کو خود کے دفاع کے لیے حملہ آوروں کو جان سے مارنے کا مشورہ بھی دے چکے ہیں۔
بی جے پی رکن پارلیمان ارجن سنگھ نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد سے مغربی بنگال کے تمام اضلاع خاص طور شمالی 24 پرگنہ کو جس طرح سے سیاسی تشدد کی آگ میں جھونکا گیا وہ قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے بچنے کا ایک آسان طریقہ یہ ہے کہ جہاں تک ممکن ہو سکے اپنا اور اپنے خاندان والوں کا پوری طاقت کے ساتھ دفاع کریں۔ بی جے پی کے کارکنان کے پاس اس کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔
بی جے پی کے رکن کا کہنا ہے کہ میری نظروں کے سامنے میری ماں بہنوں کی عزت پر ہاتھ ڈالنے کی کوشش کی جائے گی اور ہم خاموش تماشائی بنے رہے تو یہ ہم سے نہیں ہوگا۔ ہم مر جائیں گے لیکن گھر کی خاتون کے وقار کو مجروح ہونے نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے کارکنان کو مشورہ دینا چاہوں گا کہ اپنی اور اپنےگھر کے افراد کی جان بچانے کے لیے حملہ آوروں کو سبق سکھائیں جسے دیکھ دوسرے لوگ بی جے پی کے کارکنان پر کوئی بری نظر ڈال نہ سکے۔
دوسری طرف سیاسی رہنماؤں نے بی جے پی کے رکن پارلیمان ارجن سنگھ کے متنازع بیان کی سخت مذمت کی ہے۔ ترنمول کانگریس کے سنئیر رہنما اور رکن پارلیمان سوگتا رائے کا کہنا ہے کہ ارجن سنگھ جیسے بہت سے رہنما آئے اور چلے گئے، ان کے کہنے سے کچھ نہیں ہو سکتا ہے. بنگال کے لوگ اب بی جے پی کے دھوکے میں آنے والے نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ اسمبلی انتخابات کے بعد ریاست کے مختلف اضلاع کی شمالی 24 پرگنہ کے بیشتر علاقہ سیاسی تصادم سے پوری طرح سے متاثر ہے، اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد بھی بیرکپور پارلیمانی حلقے میں روزانہ سیاسی جماعت کے حامیوں کے درمیان خونی جھڑپوں سلسلہ جاری ہے۔ جگتدل تھانہ علاقے میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران گروہی تصادم کے نتیجے میں دو لوگوں کی موت ہو چکی ہے جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوگئے ہیں۔