مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہوتے ہی ریاست میں سیاسی سرگرمیاں تیزہیں۔ ووٹرز کو راغب کرنے کے لیے ہرہتھکنڈے اپنارہی ہیں۔ تاہم ووٹرز کا رجحان کیا ہے اوروہ کن مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے ووٹ کریں گے ان سوالات کو جاننے کے لیے مسلم اکثریتی علاقہ پنچن تلہ کا دورہ کیا اور عام لوگوں سے ان کی رائے جاننے کی کوشش کی۔ جس پر سبھی نے کہا کہ وہ مغربی بنگال میں سیکولر جماعت کی جیت کو یقینی بنانے کے لیے ووٹ کریں'۔
عام لوگوں نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حالات بہت اچھے نہیں ہیں۔ اسی کے مدنظر عام لوگوں کو خوب سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا ہوگا'۔
ان کا کہنا ہے کہ ہماری کوشش ہو گی سیکولر پسند سیاسی جماعتیں کامیاب ہوں، ان کی کامیابی کی بدولت ہی بی جے پی کو روکا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں ممتا بنرجی کی قیادت والی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سب سے آگے ہے۔ اس کے علاوہ دوسری سیاسی جماعتیں اتنی مضبوط نہیں ہیں۔'
عام لوگوں نے اسدالدین اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین اور فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی کی پارٹی انڈین سیکولر فرنٹ کو یکطرفہ طور پر نظرانداز کردیا۔
ان کا کہنا ہے کہ مجلس اتحاد المسلمین اور انڈین سیکولر فرنٹ کی موجودگی سے بی جے پی کو فائدہ ہو سکتا ہے۔ بی جے پی بھی یہی چاہتی ہے کہ سیکولر ووٹز مکمل طور پر بکھرے۔'
معربی بنگال میں اسمبلی انتخابات 2021 آٹھ مراحل میں ہوں گے جس کی تمام تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں۔ 27 مارچ کو پہلے مرحلے کی ووٹنگ ہوگی۔
انتخابی کمیشن کی جانب سے ریاست کے چند اضلاع کو حساس قرار دے دیا گیا ہے۔ جس کے سبب ان اضلاع میں مرکزی فورسز کی تعیناتی کو لازمی قرار دیا گیا ہے'۔