مغربی بنگال میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے مدنظر سیاسی جماعتوں کے درمیان لفظی جنگ عروج پر پہنچ گئی ہے۔ بی جے پی کے رہنما کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس پر اشتعال انگیز بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے۔
دوسری طرف حکمراں جماعت ترنمول کانگریس ایک ساتھ کئی محاذ پر اپوزیشن رہنماؤں کو منہ توڑ جواب دینے میں مصروف ہے۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلی ممتابنرجی کے ذریعے امپھان راحت فنڈ میں بدعنوانی کے دعوے کئے جا رہے ہیں.
اس کا مطلب کیا ہے. انہوں نے کہا کہ امپھان راحت فنڈ کے 25 ہزار کروڑ روپے کے لئے سی اے جی کو آڈٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ایک ایک پیسے کا حساب دیا جائے گا۔ راحت فنڈ سے جنہیں رقم دی گئی ہے انہیں بھی سامنے لایا جائے گا تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔
امپھان راحت فنڈ کے ذریعہ ریاستی حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ سب نہیں چلے گا.
ہم حساب دینے کے لئے تیار ہیں آپ اس کے لئے تیار ہیں.
وزیراعلی ممتابنرجی نے کہا کہ چند مہینوں کے دوران پی ایم کیئرس فنڈ میں لاکھوں کروڑ روپے کی جو رقم آئی اس کا حساب کون دے گا.
پی ایم کیئرس فنڈ کا بھی آڈٹ ہونا چاہئے.
ایک ایک پیسے کا حساب عوام کے سامنے لانے کی ضرورت ہے.
نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ ایک ملک ایک قانون ہونا چاہئے.
بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں اور مغربی بنگال کے لئے مختلف قانون کیوں.
مزید پڑھیں:
'بی جے پی بنگال میں اسلامو فوبیا کو فروغ دے رہی ہے'
انہوں نے کہا کہ پی ایم کیئرس فنڈ کا آڈٹ کرایا جائے اس کے بعد دوسرے معاملے کی تفتیش ہو گی۔
سی پی آئی ایم پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جیوتی باسو اور بدھا دیب بھٹاچاریہ عظیم رہنما ثابت ہوئے ہیں۔
موجودہ رہنماؤں میں ان کی جیسی صلاحیت نہیں ہے۔ عوام کو سی پی آئی ایم کے رہنماؤں سے دوری اختیار کرنے کا مشورہ دیا.