کولکاتا میں برسوں سے مقیم چینی نژاد طبقے کے لوگوں نے بھی بھارتی فوج کے جوانوں پر چینی فوج کے حملے کے خلاف احتجاج کیا۔ کولکاتا کے وارڈ نمبر 66 میں موجود چائنا ٹاؤن میں آزادی سے قبل بھارت آئے چینی آج بھی مقیم ہیں۔ ان میں تین ہزار سے زائد افراد باضابطہ طور پر ووٹرس بھی ہیں۔
لداخ کے گولان علاقے میں دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔ ان جھڑپوں میں تقریباً 20 بھارتی فوجی جوان ہلاک ہوئے۔ جس کے بعد ملک بھر میں چین کے خلاف ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ چینی سازو سامان کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ کولکاتا میں برسوں سے مقیم چینی نژاد طبقے کے لوگ جو کولکاتا کے وارڈ نمبر 66 تو پسیا میں رہتے ہیں۔ ان کے اجداد آزادی سے قبل بھارت آئے تھے اور یہیں کے ہوکر رہ گئے۔
چین کی جانب سے بھارتی افواج کے خلاف جارحیت کے خلاف آج کولکاتا میں چائنا ٹاؤن میں رہنے والے چینی نژاد طبقے کے لوگوں نے چینی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کولکاتا کے توپسیا بائی پاس میں بھارتی افواج کے حق میں نعرے لگائے اور چینی فوج کی حرکت کے خلاف احتجاج کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اجداد برسوں پہلے بھارت آئے تھے اور ہم بھارتی شہری ہیں۔ چین کی فوج نے بھارتی فوج کے جوانوں کے ساتھ جو کیا ہم اس پر شرمندہ ہیں۔ اس کی پر زور مذمت کرتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ بھارتی فوج چین کی اس حرکت کا منہ توڑ جواب دے۔ ہم اپنے فوج کے ساتھ ہیں۔ کولکاتا کے وارڈ نمبر 66 میں تقریبا دس ہزار چینی نژاد افراد برسوں سے مقیم ہیں۔ انہیں بھارتی شہریت بھی حاصل ہے۔ جن میں سے ساڑھے تین ہزار باضابطہ طور پر ووٹرس بھی ہیں۔