ETV Bharat / city

کلکتہ ہائیکورٹ کا نمبروں کے ساتھ میرٹ شائع کرنے کا حکم

کلکتہ ہائی کورٹ نے اپر پرائمری اساتذہ کی تقرری میں اسکول سروس کمیشن کی سرزنش کرتے ہوئے ایک ہفتے میں نئے طریقے سے نمبروں کے ساتھ میرٹ لسٹ شائع کرنے کا حکم دیا ہے۔

author img

By

Published : Jul 2, 2021, 10:47 PM IST

calcutta high court orders ssc to publish new merit list with marks within a week
کلکتہ ہائیکورٹ کا نمبروں کے ساتھ میرٹ شائع کرنے کا حکم

میرٹ لسٹ میں نمبر کے ساتھ ان امیدواروں کا نام بھی شائع کرنے کی ہدایت دی گئی ہے جن کو انٹرویو کے لئے طلب نہیں کیا گیا ہو۔ انٹرویو کی تاریخ میں تبدیلی کی گئی ہے۔

کلکتہ ہائی کورٹ میں آج اپر پرائمری اساتذہ کی تقرری کے سلسلے میں دو معاملے کی شنوائی ہوئی جسٹس ابھیجیت گانگولی کے اجلاس میں اسکول سروس کمیشن کے خلاف تقری میں غیر شفافیت اور قانون کی خلاف ورزی کرنے کے معاملے میں اپیل کی گئی تھی۔

سنہ 2019 میں بھی کلکتہ ہائی کورٹ نے پرائمری ٹیچروں کی انٹرویو کے لیے میرٹ لسٹ شائع کرنے کی ہداہت دی تھی لیکن عدالت کی حکم عدولی کی گئی تھی اور انٹرویو کے لیے طلب کیے امیدواروں کی فہرست جاری نہیں کی گئی تھی۔

اس کے علاوہ 21 جون کو وزیر اعلی ممتا بنرجی کے اعلان بعد اسکول سروس کمیشن نے اپر پرائمری ٹیچروں کی تقرری کی فہرست بھی جار کردی۔ اس فہرست پر غیر شفافیت کا الزام لگاتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ میں معاملہ دائر کیا گیا تھا۔ جس کے بعد عدالت نے تقرری پر روک لگادی تھی۔

آج عدالت نے اس معاملے میں اسکول سروس کمیشن کی سرزنش کی۔ جسٹس ابھیجیت گانگولی نے اس دوران کہا کہ اسکول سروس کمیشن ایک غیر ذمہ دار دفتر ہے کس طرح کے اہلکار اس دفتر کو چلاتے ہیں۔ اس کمیشن کو جلد از خارج کر دینا چاہیے۔

دوسری شنوائی کے دوران اسکول سروس کمیشن کے چئیر پرسن کے علاوہ وزارت تعلیم کے پرنسپل سیکرٹری کو بھی حاضر رہنے کا حکم دیا گیا۔ جسٹس ابھیجیت گانگولی نے کمیشن سے وضاحت طلب کی کہ آخر ان کے حکم عدولی کیوں کی گئی۔

ریاستی حکومت کے ایڈووکیٹ جنرل نے ایک بار پھر سے تقرری کے لیے عرضی دی۔ جس پر عدالت نے کہاکہ آئندہ سات دنوں کے درمیان ہی نمبروں کے ساتھ کمیشن کے ویب سائٹ پر میرٹ لسٹ شائع کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس کے علاوہ انٹرویو میں جن کو طلب نہیں کیا گیا ہے میرٹ لسٹ میں نمبر کے ساتھ ان کا نام بھی شامل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس کے بعد ہی ٹیچروں کی تقرری پر لگائی گئی روک ہٹائی جائے گی۔

میرٹ لسٹ میں نمبر کے ساتھ ان امیدواروں کا نام بھی شائع کرنے کی ہدایت دی گئی ہے جن کو انٹرویو کے لئے طلب نہیں کیا گیا ہو۔ انٹرویو کی تاریخ میں تبدیلی کی گئی ہے۔

کلکتہ ہائی کورٹ میں آج اپر پرائمری اساتذہ کی تقرری کے سلسلے میں دو معاملے کی شنوائی ہوئی جسٹس ابھیجیت گانگولی کے اجلاس میں اسکول سروس کمیشن کے خلاف تقری میں غیر شفافیت اور قانون کی خلاف ورزی کرنے کے معاملے میں اپیل کی گئی تھی۔

سنہ 2019 میں بھی کلکتہ ہائی کورٹ نے پرائمری ٹیچروں کی انٹرویو کے لیے میرٹ لسٹ شائع کرنے کی ہداہت دی تھی لیکن عدالت کی حکم عدولی کی گئی تھی اور انٹرویو کے لیے طلب کیے امیدواروں کی فہرست جاری نہیں کی گئی تھی۔

اس کے علاوہ 21 جون کو وزیر اعلی ممتا بنرجی کے اعلان بعد اسکول سروس کمیشن نے اپر پرائمری ٹیچروں کی تقرری کی فہرست بھی جار کردی۔ اس فہرست پر غیر شفافیت کا الزام لگاتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ میں معاملہ دائر کیا گیا تھا۔ جس کے بعد عدالت نے تقرری پر روک لگادی تھی۔

آج عدالت نے اس معاملے میں اسکول سروس کمیشن کی سرزنش کی۔ جسٹس ابھیجیت گانگولی نے اس دوران کہا کہ اسکول سروس کمیشن ایک غیر ذمہ دار دفتر ہے کس طرح کے اہلکار اس دفتر کو چلاتے ہیں۔ اس کمیشن کو جلد از خارج کر دینا چاہیے۔

دوسری شنوائی کے دوران اسکول سروس کمیشن کے چئیر پرسن کے علاوہ وزارت تعلیم کے پرنسپل سیکرٹری کو بھی حاضر رہنے کا حکم دیا گیا۔ جسٹس ابھیجیت گانگولی نے کمیشن سے وضاحت طلب کی کہ آخر ان کے حکم عدولی کیوں کی گئی۔

ریاستی حکومت کے ایڈووکیٹ جنرل نے ایک بار پھر سے تقرری کے لیے عرضی دی۔ جس پر عدالت نے کہاکہ آئندہ سات دنوں کے درمیان ہی نمبروں کے ساتھ کمیشن کے ویب سائٹ پر میرٹ لسٹ شائع کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس کے علاوہ انٹرویو میں جن کو طلب نہیں کیا گیا ہے میرٹ لسٹ میں نمبر کے ساتھ ان کا نام بھی شامل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس کے بعد ہی ٹیچروں کی تقرری پر لگائی گئی روک ہٹائی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.