ریاست مغربی بنگال میں آئندہ برس 2021 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے انتخابات میں حصہ لینے کے اعلان کے بعد حکمراں جماعت ترنمول کانگریس، کانگریس پارٹی اور بائیں محاذ مجلس اتحاد المسلمین کے خلاف ایک پلیٹ فارم پر آتی نظر آ رہی ہیں۔
وہیں دوسری جانب بنگال کی سیاست میں باہر کی پارٹی کی انٹری کے معاملے سے بی جے پی نے خود کو الگ تھلگ کر لیا ہے، اس تعلق سے بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش کا کہنا ہے کہ' بھارت دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو ملک کی کسی بھی ریاست میں جا کر انتخابات میں حصہ لینے کی پوری آزادی حاصل ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسدالدین اویسی اپنی پارٹی 'اے آئی ایم آئی ایم' کے ساتھ بنگال میں کیوں آرہے ہیں اس سوال کا حواب ان سے بہتر کوئی نہیں دے سکتا ہے'۔
انہوں نے مزید یہ کہاکہ' میں ٰٰصرف اتنا کہنا چاہوں گا کہ بہار کی طرح مغربی بنگال میں بھی بی جے پی کو کامیابی ملے گی'۔
'ہم ترنمول کانگریس کے اندرونی اختلافات کا فائدہ اٹھانا نہیں چاہتے'
واضح رہے کہ' مجلس اتحادالمسلمین کے بنگال میں انتخابات لڑنے کے اعلان سے مختلف سیاسی جماعتوں نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ ترنمول کانگریس، کانگریس اور بائیں محاذ نے بنگال کی سیاست میں مجلس کی انٹری کو خطرہ قرار دیا ہے'۔