ریاست مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان لفظی جنگ عروج پر ہے۔
حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے رہنماؤں کے درمیان ہونے والی بیان بازی تمام دائرے پار کرچکی ہے۔ اسی درمیان بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش کی جانب سے متنازعہ بیان بازی ہوتی رہتی ہے جس سے ریاست کی سیاست میں ہلچل مچ جاتی ہے۔
رکن پارلیمان اکثر و بیشتر متنازعہ بیان بازی کرتے ہیں جس کی وجہ سے سیاسی اتھل پتھل کے درمیان عام لوگ بھی مخالفت کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔
مغربی بنگال کے مدنی پور ضلع میں عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی قیادت والی ریاستی حکومت کے دور میں بی جے پی کے رہنماؤں اور حامیوں کو خطرہ ہے۔
بی جے پی کے رہنماؤں اور حامیوں کو اپنے اور اپنی ماں بہنوں کی حفاظت کے لیے اپنے اپنے ہاتھوں میں ہتھیار اٹھانے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چار مہینے بعد مغربی بنگال میں ہر چیز کریں گے جس کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی مخالفت کرتی ہیں۔ ملک کی دوسری ریاستوں میں رام نومی، ہتھیاروں کا پوجا سمیت ہندؤں کے تمام تہوار منائے جائیں گے جس کے لیے مغربی بنگال میں اجازت نہیں ملتی ہے۔
بی جے پی کے رکن پارلیمان دلیپ گھوش نے کہا کہ 'ہم وہ کام کریں گے جو ملک کی دوسری ریاستوں میں اسے کرنے کی مکمل آزادی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی سمیت تمام لوگوں کو جنہیں یہ سب پسند نہیں ہے وہ بنگہ دیش جاسکتے ہیں'۔