ETV Bharat / city

Anis Khan Murder Case: انیس خان کے کنبہ کا ایس آئی ٹی کے سامنے خفیہ بیان درج کرانے سے انکار - انیس خان کے گھر پہنچی ایس آئی ٹی کی ٹیم

انیس خان کے قتل کی تفتیش کر رہی ایس آئی ٹی کی ٹیم کو انیس کے گھر سے خالی ہاتھ لوٹنا پڑا ہے۔ انیس خان کے والد نے کہا کہ انہیں ایس آئی ٹی کی جانچ پر بھروسہ نہیں ہے اس لئے خفیہ ریکارڈ درج کرانے کا کوئی سوال ہی نہیں ہے Anis Khan's father refused to give a statement to the SIT۔

Anis Khan Murder Case
Anis Khan Murder Case
author img

By

Published : Mar 28, 2022, 9:38 PM IST

کولکاتا: انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے معاملے کی تفتیش کر رہی ایس آئی ٹی نے مقتول کے والد اور رشتہ داروں کے خفیہ بیان ریکارڈ درج کرانے کے لئے گھر پہنچی لیکن انہیں خالی ہاتھ واپس لوٹنا پڑا ہے۔ ریاست کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے معاملے کو پندرہ دنوں اندر اندر حل کرنے کے وعدے کے ایک ماہ گزر جانے کے بعد بھی اس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے SIT team reached Anis Khan's house۔

کولکاتا ہائی کورٹ نے اسپیشل انوسٹیگیشن ٹیم کو ایک ماہ انیس خان کی پر اسرار موت کا معمہ حل کرنے کی ہدایت دی تھی وہ بھی مہلت ختم ہونے والی ہے۔ ان سب کے باوجود عالیہ یونیورسٹی کے سابق طالب علم اور متعدد تحریکوں کے متحرک انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے معاملے کی تحقیقات جہاں سے شروع ہوئی تھی اس سے دس قدم آگے نہیں بڑھی ہے۔ اسی درمیان انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے معاملے کی تفتیش کر رہی یس آئی ٹی نے مقتول کے والد اور رشتہ داروں کے خفیہ بیان ریکارڈ درج کرانے کے لئے گھر پہنچی لیکن انہیں خالی ہاتھوں واپس لوٹنا پڑا ہے۔

ایس آئی ٹی کی ٹیم مقتول انیس الرحمن کے آبائی گاؤں آمتا پہنچی اور ان کے والد سالم خان سمیت پانچ رشتہ داروں کے خفیہ بیان ریکارڈ کرنے کی بات کہی۔ مقتول انیس خان کے والد سالم خان نے کہا کہ ایس آئی ٹی کی جانچ پر ذرا بھی بھروسہ نہیں ہے۔ خفیہ بیان ریکارڈ کرانے کا کوئی سوال ہی نہیں ہے۔ سب کچھ عوامی طور پر ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایس آئی ٹی کی جانچ پر بھروسہ نہیں ہے، انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے معاملے کو سی بی آئی کے حوالے کرنے کے مطالبے پر قائم ہیں اور اس سے ایک قدم پیچھے ہٹ نہیں سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 18 فروری کو ہوڑہ ضلع کے مسلم اکثریتی علاقہ آمتا واقع مکان کے نیچے عالیہ یونیورسٹی کے سابق طالب علم اور متعدد تحریکوں کے متحرک انیس الرحمن خان کو تشویشناک حالت میں پایا گیا تھا۔ انیس الرحمن خان کی شدید حالت میں ہوڑہ محکمہ ہسپتال لے جانے کے دوران راستے میں ہی موت ہو گئی تھی۔ مقتول انیس خان کے والد سالم خان نے کہا تھا کہ مکان میں داخل ہونے والے چار لوگ جو پولیس یونیفارم میں تھے انہوں نے ہی انیس کو چھت سے نیچے پھینک کر قتل کیا ہے۔

مزید پڑھیں:

انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے خلاف پوری ریاست میں جلوس و احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا جو اب تک جاری ہے۔ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے آئی پی ایس آفیسر گیان ونت سنگھ کی سربراہ میں ایس آئی ٹی قائم کیا اور 15 دنوں کے اندر اندر معاملے کو سلجھانے کی ہدایت دی لیکن ڈیڑھ ماہ گزر جانے کے بعد بھی انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کی جانچ میں مثبت پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

کولکاتا: انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے معاملے کی تفتیش کر رہی ایس آئی ٹی نے مقتول کے والد اور رشتہ داروں کے خفیہ بیان ریکارڈ درج کرانے کے لئے گھر پہنچی لیکن انہیں خالی ہاتھ واپس لوٹنا پڑا ہے۔ ریاست کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے معاملے کو پندرہ دنوں اندر اندر حل کرنے کے وعدے کے ایک ماہ گزر جانے کے بعد بھی اس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے SIT team reached Anis Khan's house۔

کولکاتا ہائی کورٹ نے اسپیشل انوسٹیگیشن ٹیم کو ایک ماہ انیس خان کی پر اسرار موت کا معمہ حل کرنے کی ہدایت دی تھی وہ بھی مہلت ختم ہونے والی ہے۔ ان سب کے باوجود عالیہ یونیورسٹی کے سابق طالب علم اور متعدد تحریکوں کے متحرک انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے معاملے کی تحقیقات جہاں سے شروع ہوئی تھی اس سے دس قدم آگے نہیں بڑھی ہے۔ اسی درمیان انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے معاملے کی تفتیش کر رہی یس آئی ٹی نے مقتول کے والد اور رشتہ داروں کے خفیہ بیان ریکارڈ درج کرانے کے لئے گھر پہنچی لیکن انہیں خالی ہاتھوں واپس لوٹنا پڑا ہے۔

ایس آئی ٹی کی ٹیم مقتول انیس الرحمن کے آبائی گاؤں آمتا پہنچی اور ان کے والد سالم خان سمیت پانچ رشتہ داروں کے خفیہ بیان ریکارڈ کرنے کی بات کہی۔ مقتول انیس خان کے والد سالم خان نے کہا کہ ایس آئی ٹی کی جانچ پر ذرا بھی بھروسہ نہیں ہے۔ خفیہ بیان ریکارڈ کرانے کا کوئی سوال ہی نہیں ہے۔ سب کچھ عوامی طور پر ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایس آئی ٹی کی جانچ پر بھروسہ نہیں ہے، انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے معاملے کو سی بی آئی کے حوالے کرنے کے مطالبے پر قائم ہیں اور اس سے ایک قدم پیچھے ہٹ نہیں سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 18 فروری کو ہوڑہ ضلع کے مسلم اکثریتی علاقہ آمتا واقع مکان کے نیچے عالیہ یونیورسٹی کے سابق طالب علم اور متعدد تحریکوں کے متحرک انیس الرحمن خان کو تشویشناک حالت میں پایا گیا تھا۔ انیس الرحمن خان کی شدید حالت میں ہوڑہ محکمہ ہسپتال لے جانے کے دوران راستے میں ہی موت ہو گئی تھی۔ مقتول انیس خان کے والد سالم خان نے کہا تھا کہ مکان میں داخل ہونے والے چار لوگ جو پولیس یونیفارم میں تھے انہوں نے ہی انیس کو چھت سے نیچے پھینک کر قتل کیا ہے۔

مزید پڑھیں:

انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے خلاف پوری ریاست میں جلوس و احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا جو اب تک جاری ہے۔ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے آئی پی ایس آفیسر گیان ونت سنگھ کی سربراہ میں ایس آئی ٹی قائم کیا اور 15 دنوں کے اندر اندر معاملے کو سلجھانے کی ہدایت دی لیکن ڈیڑھ ماہ گزر جانے کے بعد بھی انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کی جانچ میں مثبت پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.