کولکاتا: در اصل بزرگ خاتون نے گذشتہ دنوں ایک 52 کلو وزی پکڑا تھا جس کے بعد وہ اخبارات کی سرخیوں میں آگئی۔ اطلاعات کے مطابق خاتون روزانہ کی طرح مچھلی پکڑنے گئی تو انہیں ایک بڑی مچھلی نظر آئی جسے پکڑنے کے لیے وہ کود پڑی، بڑی جد جہد کے بعد خاتون نے آس پاس کے لوگوں کی مدد سے 52 کلو وزی مچھلی باہر نکالا جسے منہ مانگی قیمت پر فروخت کیا گیا۔
خبروں کے مطابق جنوبی 24 پرگنہ کے سندربن علاقے کی بزرگ خاتون پشپا ہمیشہ کی طرح مچھلی پکڑنے کے لیے ندی کی جانب گئیں جہاں اچانک انہیں ایک بڑی مچھلی تیرتی ہوئی نظر آئی۔ جسے دیکھ پشپا نے ندی میں چھلانگ لگادی لیکن مچھلی اتنی بڑی تھی کہ پشپا کے لیے اکیلے مچھلی کو باہر نکالنا آسان نہیں تھا۔
خبروں کے مطابق مذکورہ مچھلی کو بھولا مچھلی کہا جاتا ہے جو کھانے کے لیے استعمال نہیں ہوتا ہے البتہ مچھلی کو مختلف مقاصد کے لیے استمال کیا جاتا ہے۔ خصوصاً دوائیاں بنانے کے لیے بھولا مچھلی کافی اہم مانی جاتی ہے۔ خاص طور پر مچھلی کے چمڑے اور دیگر اعضاء کو میڈیسن بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ مچھلی کے چمڑے کی قیمت 80 ہزار ہوسکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس مچھلی کو ہاتھوں ہاتھ لیا گیا اور اس کی پشپا کو منہ مانگی قیمت دی گئی۔ پشپا کو بھولا مچھلی کے لیے تین لاکھ روپے کی قیمت ادا کی گئی ہے۔