شہریت ترمیمی قانون کے خلاف یوں تو پورے بھارت میں مسلسل کہیں پر امن، تو کہیں پر تشدد مظاہرے جا ری ہیں۔
شہریت ترمیم قانون اور این آر سی سے متعلق ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ میں بھی پچھلے کئی دنوں سے احتجاج ہو رہے ہیں۔
اسی ضمن میں آج ضلع دربھنگہ میں مختلف مسلم تنظیموں نے ملک بچاؤ آئین بچاؤ جمہوریت بچاؤ مھم کے تحت ایک بڑی ریلی کا انعقاد کیا۔
ریلی میں لاکھوں کی تعداد میں دربھنگہ کے مختلف گاؤں سے لے کر شہر تک کی عوام نے شرکت کی، اس ریلی میں مسلم و غیر مسلم دونوں شامل تھے، لوگوں کی ریلی پر امن طریقے سے دربھنگہ کے قلاگھاٹ سے چل کر دربھنگہ کلکٹر آفس کے قریب پولو میدان میں آکر جلسے کی شکل میں تبدیل ہوگئی۔
اس احتجاجی ریلی میں شامل ہونے والے تقریباً سبھی افراد کے ہاتھوں میں این آر سی اور سی اے اے واپس لو، ملک بچاؤ آئین بچاؤ جیسے نعرے والے بینرز تختی ہاتھوں میں تھے وہیں لوگوں نے کلکٹر دربھنگہ کو بھی اپنا میمورنڈم سونپا
اس دوران سابق رکن پارلیمنٹ پپو یادو نے بھی اس احتجاجی ریلی کو خطاب کیا اور ہمیں آزادی چاہیے، لڑکر لیں گے، جب تک ہے سانس تب تک لڑیں گے جیسے نعرے بھی لگائے، وہیں انہوں نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ جو لوگ اس ملک میں برسوں سے ہیں انہوں نے اس مٹی کو سینچا ہے حکومت ان سے کہ رہی ہے کہ تم اس ملک میں رہنے کا سرٹیفکیٹ لاؤ۔
پپو یادو نے مزید کہا کہ تمہیں لنگی اور دھوتی والے سے نفرت کیوں، انہوں نے کہا کہ جب تک میری سانس چلتی رہے گی اس ملک میں نفرت پھیلانے والے کے خلاف اپنی لڑائی لڑتا رہوں گا۔
وہیں اس احتجاجی ریلی میں شامل دربھنگہ وارڈ کے ایک وارڈ کونسلر نفیس الحق رنکو نے کہا کہ جس طرح سے سی اے اے لایا گیا ہے اور این آر سی لانے کی تیاری ہے اس سے ملک میں احتجاج شروع ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیں: مظاہرین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی: کٹاریہ
واضح رہے کہ یہ ریلی مرکزی حکومت کے خلاف این آر سی اور سی اے اے کے خلاف منعقد کی گیی تھی، جس میں لاکھوں کی تعداد میں عوام نے شرکت کرکے لوگوں نےمرکزی حکومت سے اس قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔