ارریہ پہنچے بابا صدیقی کا پرزور استقبال کانگریس اقلیتی سیل کے ضلع صدر معصوم رضا نے کیا۔ کانگریسی کارکنان کے ساتھ گیاری واقع اپنی رہائش پر گلپوشی کی گئی۔ اس موقع پر بابا صدیقی صحافیوں سے بھی روبرو ہوئے اور حالات حاضرہ کے تناظر میں کئی موضوع پر گفتگو کی۔
بابا صدیقی نے کہا کہ گذشتہ پندرہ برس میں نتیش حکومت نے بہار کی ترقی کے لیے کچھ نہیں کیا اب عوام ان سے حساب مانگ رہی ہے۔ بے روزگاری، نقل مکانی، ناخواندگی، معاشی امور میں کوئی کام نہیں ہو سکا، پورے بہار میں افسر شاہی شباب پر ہے، بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات دل دہلانے والے ہیں، ڈکیتی اور جرائم پیشوں کے حوصلے بلند ہیں، کسان آج بھی خودکشی کرنے پر مجبور ہے۔
نوجوان روزگار کے لیے در در کی ٹھوکر کھانے پر مجبور ہے، بہار کی عوام نے نتیش حکومت کو اقتدار اپنا سکھ پانے کے لیے نہیں سونپی تھی بلکہ جو مسائل ہیں اسے دور کرنے کے لیے اقتدار کی کنجی تھمائی تھی مگر یہ پوری طرح اس میں ناکام رہی۔'
بابا صدیقی نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں ممبئی میں پھنسے مزدوروں کے لیے نتیش حکومت نے کچھ نہیں کیا، ہم لوگوں سے جہاں تک ہو سکا دن رات مزدور بھائیوں کی خدمت میں اپنا وقت صرف کیا، نتیش کمار نے ان کے دکھ درد کو نہیں سمجھا، جب ممبئی سے کئی مزدور اپنے گھر بہار کے لیے چلیں تو راستے میں کئی لوگوں نے دم بھی توڑا، کیا اسے مزدور حمایتی حکومت کہہ سکتے ہیں، کبھی نہیں'۔
عوام کا غصہ ووٹ کی شکل میں باہر آئے گا۔ تیجسوی یادو نے کہا ہے کہ عظیم اتحاد کی حکومت میں آتے ہی سب سے پہلے دس لاکھ نوکری دی جائے گی۔ اس موقع پر ضلع اقلیتی سیل کانگریس ارریہ کے ضلع صدر معصوم رضا بھی موجود رہے۔'