آج صبح سے مسلسل ہو رہی بارش نے شہر کو ندی میں تبدیل کر دیا ہے۔ کچھ دنوں قبل تک ارریہ کی عوام امس بھری گرمی اور چلچلاتی دھوپ سے پریشان تھی، لیکن اب مسلسل تین روز سے ہو رہی بارش نے لوگوں کا جینا محال کر دیا ہے۔
ایک مقامی کا کہنا ہے کہ بارش کا اثر یومیہ زندگی پر بھی پڑ رہا ہے۔ بارش کی وجہ سے عوام گھروں سے باہر نہیں نکل پا رہے ہیں، جس وجہ سے ارریہ کی اہم مارکیٹ، ضلع کلکٹریٹ، عدالت، صدر ہسپتال وغیرہ خالی پڑے ہیں۔ علاوہ ازیں سبزی منڈی میں دوکاندار خالی بیٹھے عوام کے آنے کا انتظار کر رہے ہیں۔
ایک دوسرے مقامی نے بتایا کہ بارش کی وجہ سے بچوں کو اسکول جانے میں بھی دشواریوں کا سامنا ہے۔ مسلسل بارش نے صاف صفائی کے معاملے میں نگر پریشد کے دعویٰ کی قلعی کھول دی ہے۔
شہر کے ضلع کلکٹریٹ، آشرم روڈ، اسلام نگر، گاچھی ٹولہ، زیرو مائل، اے ڈی بی چوک، مہادیو چوک وغیرہ پر پانی اور کچڑے کا زبردست جماؤ ہے۔ نگر پریشد ہمیشہ کہتی ہے برسات سے قبل پورے انتظامات کر لیے گئے ہیں مگر یہ دعویٰ بھی کھوکھلا نکلا۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہےکہ ابھی محض تین دنوں کی بارش میں یہ حال ہے، ابھی پورے تین ماہ برسات کے باقی ہیں۔ اس ضمن میں مقامی لوگوں نے نگر پریشد سے اپیل کی ہے کہ نالوں کی صفائی کرائی جائے اور جمع کچڑے کو اٹھایا جائے نہیں تو یہ بیماری کو دستک دے سکتی ہے۔