ارریہ : ہاتھرس سانحہ پر غصہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے، آج دیر شام جن ادھیکار پارٹی ارریہ کے ضلع صدر امتیاز انیس عرف لڈو کی قیادت میں صدر ہسپتال سے چاندنی چوک تک کینڈل مارچ نکالا کر غم و غصہ کا اظہار کیا گیا۔ اس کینڈل مارچ میں جاپ پارٹی کے علاوہ شہر کے لوگوں نے بھی شرکت کی اور ہاتھرس سانحہ پر مرکزی حکومت سے متاثرہ خاندان کو انصاف دلانے کا مطالبہ کیا۔
کینڈل مارچ سے خطاب کرتے ہوئے ضلع صدر امتیاز انیس عرف لڈو نے کہا کہ' اتر پردیش میں دلت سماج کے اوپر ظلم، قتل اور جنسی زیادتی کے معاملات میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ ریاست میں قانون اور نظم و نسق پوری طرح سے ختم ہو گیا ہے، ایسے حالات میں اتر پردیش میں گورنر راج نافذ کیا جانا بے حد ضروری ہے۔ امتیاز انیس نے کہا کہ' ہمیں یہاں کی سی بی آئی پر بالکل بھروسہ نہیں ہے، سوشانت سنگھ معاملہ میں کیا ہوا سب کے سامنے ہے، اس معاملے کو بھی سوشانت سنگھ کی طرح لیپا پوتی کر کے ختم کر دیا جائے گا۔ اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ ہاتھرس معاملہ کی منصفانہ جانچ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی نگرانی میں ہو اور متاثرین کو انصاف ملے'۔
کینڈل مارچ میں شامل مقامی باشندہ فیروز عالم نے کہا کہ اتر پردیش میں اس وقت غنڈا راج ہے، دلتوں کو خاص طور سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ وہاں کے لوگوں میں خوف طاری ہے، بچیاں اب باہر نکلنے سے ڈر رہی ہیں۔ ہاتھرس کی بیٹی کے ساتھ وہاں کی انتظامیہ نے جو کیا ہے اور لاش کو اہل خانہ کو دکھائے بغیر جلا دیا گیا، یہ دل کو جھنجھوڑ دینے والا ہے۔ اس موقع پر ثاقب عثمانی، محمد دلشاد، روی کمار، آشیش کمار جھا، نیہا تیواری، غوث اعظم وغیرہ موجود تھے۔