ریاست بہار میں اسمبلی انتخابات 2020 کی تیاریاں زوروں شور سے جاری ہیں۔ اسی تعلق سے ارریہ میں ایک امیدوار مرشد عالم کے ذریعہ اے آئی ایم آئی ایم کے ایک عہدیدار پر ٹکٹ کی خرید و فروخت کا الزام عائد کرتے ہوئے ٹکٹ دیکر رقم لینے اور پھر ٹکٹ نہ دے کر لیے گئے پیسے بھی واپس نہ کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
ان معاملات کے سبب حلقہ سیمانچل میں سیاست زور پکڑتی نظر آرہی ہے۔ روپے کے عوض ٹکٹ نہ دینے کا الزام کئی امیدواروں نے لگایا ہے وہیں ایک امیدوار سے روپے لے کر دوسرے امیدوار کو ٹکٹ دیے جانے کا بھی الزام ہے۔ جس پر امیدوار اپنی دی گئی رقم واپس کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ارریہ کے جوکی ہاٹ اسمبلی حلقہ سے جے ڈی یو رہنما مرشد عالم نے پلاسی میں واقع اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس میں صحافیوں سے گفتگو میں مجلس اتحاد المسلمین کے ایک عہدیدار پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔
مرشد عالم نے کہا کہ ' جوکی ہاٹ اسمبلی حلقہ کے لئے 'ایم آئی ایم' کے ریاستی صدر اخترالایمان نے مجھے ٹکٹ کے لئے بلایا، جب بات پوری طے ہوگئی تو ایم آئی ایم کے بہار انچارج ماجد حسین اور یوتھ صدر عادل حسن آزاد نے کہا کہ' آپ کا ٹکٹ فائنل ہے، انتخابی تشہیر کے لئے انہیں چارٹر ایئر کرافٹ سروس کو پانچ لاکھ روپے جمع کرنا ہے، پھر ان دونوں رہنماؤں کے کہنے پر میں نے ایچ ڈی ایف سی بینک لیمیٹڈ، چنڈی گڑھ برانچ کو پانچ لاکھ روپے بھیج دیا، مزید 24 لاکھ روپے عادل حسن آزاد کے کہنے پر میں نے کشن گنج میں ایک شخص کو نقد رقم دی'۔
مرشد عالم کے پاس روپے لین دین کا ویڈیو، کال ریکارڈنگ اور چیک کی سلپ بھی موجود ہے جو انہوں نے میڈیا کے نمائندوں کے سامنے دکھایا، حالانکہ' ای ٹی وی بھارت اس ویڈیو، فون ریکارڈنگ کی تصدیق نہیں کرتا'۔
مزید پڑھیں:
بہاراسمبلی انتخابات میں پیاز کی بڑھتی قیمت انتخابی موضوع
واضح رہے کہ مرشد عالم پلاسی پنچایت کے موجودہ مکھیا ہیں، اس سے قبل وہ سنہ 2018 میں جوکی ہاٹ اسمبلی حلقہ سے جنتا دل یونائیٹیڈ سے ضمنی انتخابات بھی لڑ چکے ہیں جس میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اس موقع پر مرشد عالم نے کہا کہ' میرے پاس سارے شواہد موجود ہیں، اگر ایم آئی ایم کے عہدے داروں نے میرے 24 لاکھ روپے واپس نہیں کئے تو میں ان کے خلاف کورٹ میں مقدمہ درج کراؤں گا۔ مزید اس تعلق سے جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے بہار مجلس اتحادالمسلمین یوتھ ونگ کے صدر سے جواب طلب کیا تو انہوں نے خواطر خواہ کوئی جواب نہیں دیا۔