ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور میں ایک عورت کو اپنے بچے کے لیے دودھ اور مکان کے کرایہ کی رقم مانگنے پر شوہر نے فون پر خاتون کو تین طلاق دے دیا۔
انصاف کے لیے در در بھٹک مطلقہ خاتون کو وزیراعلیٰ کے پورٹل سے حمایت ملی، پھر کہیں کاجر اس خاتون کی بھی شکایت درج کی جاسکتی۔
واضح رہے کہ مسوان پور کی رہائشی شبانہ بیگم کی شادی سنہ 2005 میں پریاگ راج (الہ آباد) کے رہائشی افسر احمد سے ہوئی تھی۔
متاثرہ خاتون کا الزام ہے کہ شوہر اسے مارتا تھا یہاں تک کہ وہ گھریلو اخراجات بھی ادا نہیں کرتا تھا، جس کے بعد شبانہ بیگم نے سنہ 2014 میں اپنے شوہر کے خلاف ایک رپورٹ درج کی تھی۔
اس شکایت کے بعد شوہر نے یہ کہہ کر شبانہ کو راضی کیا کہ وہ اس کے ساتھ مسوا پور میں ایک کرائے پر مکان میں رہے گا تاہم کچھ دن تو وہ دونوں ساتھ رہے لیکن شوہر بعد میں پریاگ راج چلا گیا، لیکن چار نومبر 2020 کو شبانہ نے اپنے شوہر افسر سے فون کرکے بچے کے لیے دودھ اور گھر کے کرایے کے پیسے کا مطالبہ کیا توشوہر غصے میں آگیا اور اس نے گالیاں دینا شروع کیں اور فون پر اس نے شبانہ کو تین طلاق دی۔
متاثرہ شبانہ انصاف کے لیے تھانہ چکر لگاتی رہی لیکن انصاف نہیں ملا تھک ہار کے بعد خاتون نے وزیراعلی پورٹل پر تعداد پر شکایت درج کروائی۔
وزیراعلی پورٹل پر شکایت کے بعد معاملہ شہر کے سینیئر عہدیداروں کے علم میں آیا اور اس کے بعد 27 جنوری کو متاثرہ شبانہ کی شکایت درج کی گئی۔
واضح رہے کہ اس معاملے میں پولیس افسر کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور جلد ہی ملزم کو گرفتار کرکے آگے کی کارروائی کی جائے گی۔