اترپردیش کے ضلع کانپور میں گذشتہ ماہ پیش آئے قتل کی واردات کے کلیدی ملزم وکاس دوبے کے خازن جئے باجپئی کی مشکلیں کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔
ایک طرف وکاس دوبے کے جرائم کا معاون مانتے ہوئے جئے واجپئی پر پولیس پہلے ہی کئی سنگین دفعات میں مقدمہ درج کر کے کانپور دیہات کے ماتی جیل بھیج چکی ہے تو وہیں پولیس ذرائع کی مانیں تو اب اس کے پرانے کارنامے جو پولیس کی مدد سے مبینہ طور سے دبا دئیے گئے تھے اب وہ دوبارہ کھولے جارہے ہیں۔ اور نئے سرے سے اس کی جانچ کی جاسکتی ہے۔
پولیس ذرائع سے موصول اطلاعات کے مطابق جئے نے جن مقدموں میں فائنل رپورٹ لگوائی تھی ان کی دوبارہ جانچ شروع ہوگئی ہے۔
آئی جی کی ہدایت پر ایس ایس پی نے جے سے منسلک معاملات کی دوبارہ جانچ کا حکم دیا ہے۔پولیس اب جئے واجپئی کے پرانے معاملات کو بھی تلاشنے لگی ہے۔
پولیس سے موصول جانکاری کے مطابق اس وقت کے ایس ایس پی کے سی گوسوامی کی رپورٹ جئے واجپئی کے لئے مصیبت بن سکتی ہے۔
مزید پڑھیں:
وکاس دوبے کے ساتھی پر نگر نگم کا شکنجہ
ایس ایس پی نے پہلے ہی جانچ رپورٹ میں کئی مقدموں پر سوال کھڑے کئے تھے۔انہوں نے بجریا اور نذیرآباد تھانے میں درج مقدموں میں جانچ دیگر تھانے سے کرانے کی سفارش کی تھی اس کے علاوہ نذیر آباد تھانے میں درج مقدمہ بھی سوالوں کے گھیرے میں ہے۔