ETV Bharat / city

کانپور: ایس پی، ڈی ایس پی سمیت گیارہ اہلکار معطل - بہن نے اپنی شادی کے زیور بیچے

کانپور میں 22 جون کو سنجیت یادو لیب ٹیکنیشین کو اس کے ساتھ کام کرنے والوں نے اغوا کر لیا تھا۔ اس کے بعد گھر والوں سے 30 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا گیا جس پر گھر والوں نے پولیس میں شکایت کی۔

کانپور: پولیس کی ناکامی، ایس پی ڈی ایس پی سمیت گیارہ اہلکار معطل
کانپور: پولیس کی ناکامی، ایس پی ڈی ایس پی سمیت گیارہ اہلکار معطل
author img

By

Published : Jul 24, 2020, 7:21 PM IST

پولیس نے پہلے گمشدگی کا معاملہ درج کیا اور بعد میں اسے اغواء کے معاملے میں تبدیل کیا۔ پولیس کی لاپرواہی کے سبب گھر والوں نے آخر میں اغوا کاروں کے مطالبے کے مطابق رقم کا بندوبست کیا۔

کانپور: پولیس کی ناکامی، ایس پی ڈی ایس پی سمیت گیارہ اہلکار معطل

بہن نے اپنی شادی کے زیور بیچے، ماں نے اپنے بیٹے کو بچانے کے لئے گھر بیچا، تیس لاکھ روپے کا انتظام کر کے پولیس کو دیا گیا۔ پولیس نے اس معاملے میں اغوا کاروں کے بتائے ہوئے مقام پر رقم کو پہنچایا بھی لیکن پولیس کی تمام کوشش اور تیاری کے باوجود اغواکار روپے لے کر فرار ہونے میں کامیاب رہے۔

پولیس اغوا کاروں کی گرفت سے سنجیت یادو کو رہا نہیں کرا سکی اور نہ ہی کسی اغوا کار کو گرفتار کر پائی۔ گھر والے ایس پی اور پولیس عملے سے بار بار یہ مطالبہ کرتے رہے کہ اس بیگ میں کوئی چپ لگا دیجئے تاکہ اس سے اغوا کاروں کی لوکیشن کا پتہ چل سکے، لیکن ایس پی اور ڈی ایس پی نے اس معاملے میں لاپرواہی برتی، الٹا گھر والوں کو ڈانٹا۔

روپے چلے جانے کے بعد جب سنجیت یادو نہیں رہا تو گھر والوں نے وزیراعلی سے شکایت کی۔ تب جا کر تمام اعلی افسران نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے تحقیقات کرنا شروع کی جس پر چوکی انچارج اور ایک سپاہی کو لاپرواہی برتنے پر معطل کر دیا گیا۔

تھانہ انچارج کو حاضر کیا گیا، تب جا کر نئے تھانہ انچارج نے تمام کوششوں کے باوجود دو لوگوں کو گرفتار کیا۔ ان کی نشاندہی پر دو اور اغوا کار گرفتار ہوئے، اس کیس میں دو خاتون بھی ملوث ہیں جس میں سے ایک خاتون کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ ایک خاتون ابھی بھی فرار ہے۔

گرفتار ہوئے سبھی لوگ سنجیت یادو کے ساتھ ایک لیب میں کام کرتے تھے۔ ان لوگوں نے بتایا ہے کہ پکڑے جانے کے ڈر سے انہوں نے سنجیت یادو کا 29 جون کو قتل کردیا تھا جبکہ اغوا کاروں نے قتل کے بعد تاوان کی رقم وصول کی تھی۔

اغوا کاروں نے پولیس کو بتایا کہ ان لوگوں نے سنجیت یادو کو قتل کر کے اس کا جسم پانڈو ندی میں بہا دیا ہے۔ پولیس اب اس معاملے میں لاش کو تلاش کرنے میں جٹی ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں:

کانپور: ہلاک شخص کے کنبے کی مدد کرنے کا اعلان

اس معاملے میں اسٹیٹ ایڈمنسٹریشن نے ایس پی اپرنا گپتا اور ڈی ایس پی منو ج گپتا کو معطل کر دیا ہے جبکہ ایس ایس پی کانپور نے تھانہ انچارج برارن جیت رائے، چوکی انچارج راجیش کمار، سب انسپکٹر یوگیندر پرتاب سنگھ کانسٹیبل اودھیش، کانسٹیبل دسو بھارتی، کانسٹیبل ونود کمار، سوربھ پانڈے، منیس اور شیوپرتاپ کو بھی معطل کر دیا ہے۔

پولیس نے پہلے گمشدگی کا معاملہ درج کیا اور بعد میں اسے اغواء کے معاملے میں تبدیل کیا۔ پولیس کی لاپرواہی کے سبب گھر والوں نے آخر میں اغوا کاروں کے مطالبے کے مطابق رقم کا بندوبست کیا۔

کانپور: پولیس کی ناکامی، ایس پی ڈی ایس پی سمیت گیارہ اہلکار معطل

بہن نے اپنی شادی کے زیور بیچے، ماں نے اپنے بیٹے کو بچانے کے لئے گھر بیچا، تیس لاکھ روپے کا انتظام کر کے پولیس کو دیا گیا۔ پولیس نے اس معاملے میں اغوا کاروں کے بتائے ہوئے مقام پر رقم کو پہنچایا بھی لیکن پولیس کی تمام کوشش اور تیاری کے باوجود اغواکار روپے لے کر فرار ہونے میں کامیاب رہے۔

پولیس اغوا کاروں کی گرفت سے سنجیت یادو کو رہا نہیں کرا سکی اور نہ ہی کسی اغوا کار کو گرفتار کر پائی۔ گھر والے ایس پی اور پولیس عملے سے بار بار یہ مطالبہ کرتے رہے کہ اس بیگ میں کوئی چپ لگا دیجئے تاکہ اس سے اغوا کاروں کی لوکیشن کا پتہ چل سکے، لیکن ایس پی اور ڈی ایس پی نے اس معاملے میں لاپرواہی برتی، الٹا گھر والوں کو ڈانٹا۔

روپے چلے جانے کے بعد جب سنجیت یادو نہیں رہا تو گھر والوں نے وزیراعلی سے شکایت کی۔ تب جا کر تمام اعلی افسران نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے تحقیقات کرنا شروع کی جس پر چوکی انچارج اور ایک سپاہی کو لاپرواہی برتنے پر معطل کر دیا گیا۔

تھانہ انچارج کو حاضر کیا گیا، تب جا کر نئے تھانہ انچارج نے تمام کوششوں کے باوجود دو لوگوں کو گرفتار کیا۔ ان کی نشاندہی پر دو اور اغوا کار گرفتار ہوئے، اس کیس میں دو خاتون بھی ملوث ہیں جس میں سے ایک خاتون کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ ایک خاتون ابھی بھی فرار ہے۔

گرفتار ہوئے سبھی لوگ سنجیت یادو کے ساتھ ایک لیب میں کام کرتے تھے۔ ان لوگوں نے بتایا ہے کہ پکڑے جانے کے ڈر سے انہوں نے سنجیت یادو کا 29 جون کو قتل کردیا تھا جبکہ اغوا کاروں نے قتل کے بعد تاوان کی رقم وصول کی تھی۔

اغوا کاروں نے پولیس کو بتایا کہ ان لوگوں نے سنجیت یادو کو قتل کر کے اس کا جسم پانڈو ندی میں بہا دیا ہے۔ پولیس اب اس معاملے میں لاش کو تلاش کرنے میں جٹی ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں:

کانپور: ہلاک شخص کے کنبے کی مدد کرنے کا اعلان

اس معاملے میں اسٹیٹ ایڈمنسٹریشن نے ایس پی اپرنا گپتا اور ڈی ایس پی منو ج گپتا کو معطل کر دیا ہے جبکہ ایس ایس پی کانپور نے تھانہ انچارج برارن جیت رائے، چوکی انچارج راجیش کمار، سب انسپکٹر یوگیندر پرتاب سنگھ کانسٹیبل اودھیش، کانسٹیبل دسو بھارتی، کانسٹیبل ونود کمار، سوربھ پانڈے، منیس اور شیوپرتاپ کو بھی معطل کر دیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.